ْآج پوری دنیا دہشتگردی کی آگ میں جل رہی ہے، مذہبی انتہاپسندی کی وجہ سے درگاہیں بھی محفوظ نہیں ہیں،صوفی ازم کا فلسفہ مقامی نہیں بلکہ عالمگیر حیثیت رکھتا ہے، شاہ لطیف کا پیغام امن دشمن عناصر کے لئے ہے، بلاول بھٹو زرداری

پیر 6 نومبر 2017 19:16

ْآج پوری دنیا دہشتگردی کی آگ میں جل رہی ہے، مذہبی انتہاپسندی کی وجہ ..
حیدر آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2017ء) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج پوری دنیا دہشتگردی کی آگ میں جل رہی ہے اور مذہبی انتہاپسندی کی وجہ سے درگاہیں بھی محفوظ نہیں ہیں کیونکہ چند افراد نے مذہب کے روح کو زخمی کیا ہے اور وہ صرف اپنے مقاصد کے لئے مذہب کو استعمال کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوفی ازم کا فلسفہ مقامی نہیں بلکہ عالمگیر حیثیت رکھتا ہے، شاہ لطیف کا پیغام امن دشمن عناصر کے لئے ہے جسے دنیا میں فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایچ ٹی سورلی ہال بھٹ شاہ میں عرس مبارک کی سہہ روزہ تقریبات کی اختتامی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہر سال عقیدتمند اور زائرین حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کی مزار پر حاضری دے کر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں انسانیت، مذہبی رواداری کو فروغ دینا چاہئے، شاہ صاحب کے سر سسئی میں سسئی کی جدوجہد کے متعلق پڑہنے کے بعد مجھے اپنی ماں کی آمریت کے خلاف جدوجہد یاد آتی ہے، جبکہ مارئی کی جلاوطنی کا قصہ پڑہ کر مجھے اپنی ماں کی جلاوطنی یاد آتی ہے جہاں انہوں نے اپنے غریب عوام کی یاد میں کافی مشکل وقت گذارا انہوں نے کہا کہ مجھے میرے ملک کے عوام پر فخر ہے جنہوں نے میری ماں کو ’’مارئی ملیر جی‘‘ کا لقب دیا اور میری والدہ بھی آپ سے بے لوث محبت کرتی تھیں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شاہ لطیف بھٹائیؒ آج اگر زندہ ہوتے تو وہ بھی شہید رانی محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت دیکھ کر انہیں اپنی آخری سورمی قرار دیتے اور ان پر اپنا سر بے نظیر لکھتے انہوں نے کہا کہ شاہ بھٹائی نے اپنی شاعری میں نچلے طبقے کو محور بنایا ہے اور خواتین پرلکھے گئے سروں سے شاہ صاحب نے خواتین کے اعلیٰ مقام اور احترام والے نظریے کو ظاہر کیا ہے انہوں نے کہا کہ انہیں بے حد خوشی ہے کہ آج وہ سب سے بڑے لطیف ایوارڈز سے شاعروں، دانشوروں اور شاہ لطیف کے پیغام کو دنیا میں فروغ کرنے والے فنکاروں کو نواز رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ بھٹ شاہ ثقافتی مرکز کا افتتاح ان کے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو نی1962 میں کیا تھا جبکہ ان کی والدہ بھی یہاں پر حاضری دینے آتی تھیں، ان کے روایات پر عمل کرتے ہوئے میں بھی آج یہاں پیش ہوا ہوں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں نے اپنے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ درگاہ حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی پر حاضری دی اور چادر چڑھائی انہوں نے کہا کہ سندھ دھرتی صوفیوں کی دھرتی ہے، یہ پیار محبت کی دھرتی ہے، یہاں چاروں طرف صوفیاء کرام کی درگاہیں موجود ہیں، یہ ہمیشہ سے پیار محبت دینے والی دھرتی رہی ہے انہوں نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں صوبہ سندھ کو پیار محبت کرنے والا صوبہ بنانا ہے اور سندھ کو ایسی دھرتی بنانا ہے کہ انسان دشمن لوگ بھی خود ہی سمجھ جائیں کہ وہ یہاں کسی کو متاثر نہیں کرسکتے۔

وزیراعلی سندھ نے محکمہ ثقافت کے صوبائی وزیر اور ان کی ٹیم کی کلچرل کے فروغ کے لئے کئے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ تھوڑے عرصے میں محکمہ ثقافت میں مثبت تبدیلی نظر آئی ہے جس سے ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ ملا ہے۔قبل ازیں صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ مجھے اس بات پر بے حد خوشی ہے کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے مجھے اس قابل سمجھا گیا اور ایک کارکن کو اٹھا کر ایک وزیر بنادیا گیا یہی وجہ ہے کہ مجھے اس دھرتی کے لئے خدمت کرنے کا موقعہ میسر آیا ہیانہوں نے کہا کہ حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کی درگاہ پر حاضری شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بے نظیر صاحبہ بھی دیا کرتی تھیں جبکہ اس روایت کو بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بھی زندہ رکھا گیا ہے انہوں نے کہا کہ حقیقی طور پر ہماری ثقافت ہی وہ ہتھیار ہیں جس سے معاشرے کے منفی رجحانات بالخصوص دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ کرسکتے ہیںایوارڈ تقریب کے موقع پر تائیوان سے آئی ہوئی ہارورڈ یونیورسٹی کی طالبہ اور شاہ عبداللطیف بھٹائی رح کے راگ پر تحقیق کرنے والی پی لنگ ہوانگ نے شاہ کا راگ پیش کیا، جبکہ سیف سمیجو اور تھر کی گلوکارہ مائی دہائی، رجب سہراب فقیر، خالد بھٹی اور تاج مستانی نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیاچیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلی سندھ سید مراد علیٰ شاہ کے ہمراہ ثقافتی میدان میں نمایاں کارکردگی کرنے والے ثقافتی فنکاروں کولطیف ایوارڈ پیش کیا گیااس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی حیدرآباد ڈویزن کے صدر سید علی نواز شاہ رضوی، پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے انفارمیشن سیکریٹری سینیٹر عاجز دھامراہ اوردیگر بھی موجود تھے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھٹ شاہ پہنچے جہاں انہوں نے حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی رح کی274 ویں عرس مبارک کی سہہ روزہ تقریبات کے اختتام پر مزار پر حاضری دے کر چادر چڑہائی اور فاتحہ خوانی کی۔