ڈیرہ اسماعیل خان ،ْلڑکی پر تشدد کے الزام میں مزید 2افراد گرفتار

گرفتاری کیلئے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جائیں گے ،ْ تفتیشی افسر

پیر 6 نومبر 2017 19:14

ڈیرہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2017ء)ڈیرہ اسماعیل خان پولیس نے لڑکی پر تشدد اور محصور کرنے کے بعد برہنہ گھمانے کے واقعہ میں ملوث مبینہ 2 افراد کو گرفتار کر لیا۔رپورٹ کے مطابق پولیس نے گزشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان کیمختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں مبینہ طور پر ملوث مزید 2 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ۔

پولیس کو واقعہ کے ایک مرکزی ملزم سجاول کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد کارروائی کرتے ہوئے مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔قبل ازیں پولیس نے ڈی آئی خان کے مختلف علاقوں سے 7 ملزمان کو گرفتار کیا تھا جن کی شناخت شاہ جہاں، گلستان، رمضان، ناصر اور اسلم اور اکرم، ثناء اللہ، سیدو کے نام سے ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

تفتیشی افسر فدا حسین کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم شاہ کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور گرفتاری کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جائیں گے۔

واضح رہے کہ متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ نے مقامی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کروا دیا تھا، جس میں تمام ملزمان کی نشاندہی بھی کی گئی تھی۔تشدد کا شکار لڑکی کے بھائیوں نے مقامی پولیس پر کارروائی میں غفلت برتنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے آئی جی کے پی سے انصاف طلب کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ ایس ایچ او کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔انھوں نے درخواست میں کہا تھا کہ ان کی بہن کو سجاول اور ان کے ساتھیوں نے پانی کے تالاب سے اس وقت اٹھا لیا تھا جب وہ سہیلیوں کے ساتھ پانی لینے گئی تھیں جس کے بعد وہ ایک گھر میں چھپ کر پناہ حاصل کرنے کی کوشش کرتی رہیں تاہم ملزمان نے انھیں تشدد کا نشانہ بنایا اور گھر سے باہر نکالا اور غیر قانونی طور پر حراست میں بھی رکھا۔

پولیس پر الزام لگاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مقامی تھانے کے ایس ایچ او نے ان کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر کی جبکہ ہمارے ہی اہل خانہ کے خلاف ملزمان کے گھر کی خاتون کی جانب سے شکایت پر ایف آئی آر درج کرا دی۔واضح رہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے دربان میں 27 اکتوبر کو ایک لڑکی پر تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا جبکہ بااثر افراد نے لڑکی کو پورے علاقے میں برہنہ گھمایا اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا۔