پانامہ لیکس میں 400 سے زائد لوگوں کے نام آئے ہیں مگر سزا اور تحقیقات کا عمل صرف ایک شخص تک محدود کیوں ہے

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے چیئرمین حافظ حمد الله کی میڈیا سے گفتگو

پیر 6 نومبر 2017 19:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2017ء) ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے چیئرمین حافظ حمد الله نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس میں 400 سے زائد لوگوں کے نام آئے ہیں مگر سزا اور تحقیقات کا عمل صرف ایک شخص تک محدود کیوں ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں 400 سے زائد لوگوں کے نام سامنے آئے مگر سزا اور تحقیقات کا عمل صرف ایک خاندان اور سابق وزیراعظم تک محدود کیوں ہے، وہ سب لوگ مزے سے گھوم پھر رہے ہیں اور مزے کر رہے ہیں، کیا قانون ان کے خلاف حرکت میں نہیں آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ دراصل آف شور کمپنیاں اسی لئے بنائی گئی ہیں تاکہ ٹیکس کا پیسہ بچایا جا سکے جبکہ دولت کو بھی چھپایا جا سکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیراڈائز لیکس میں بھی سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا نام سامنے آیا ہے، وہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ بھی رہے ہیں اور یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جب وہ وزیر خزانہ تھے تو اس وقت انہوں نے آف شور کمپنی بنائی، اب کیا پرویز مشرف اور شوکت عزیز کو ریڈ وارنٹ سے واپس لانا ممکن ہے۔

متعلقہ عنوان :