جامعہ سندھ جامشورو،’’زبان و ادب‘‘ کے زیرعنوان تین روزہ عالمی کانفرنس کی افتتاحی تقریب

پیر 6 نومبر 2017 19:07

حیدر آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2017ء) جامعہ سندھ جامشورو کے انسٹیٹیوٹ آف انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر کی جانب سے ’’زبان و ادب‘‘ کے زیرعنوان تین روزہ عالمی کانفرنس کی افتتاحی تقریب گزشتہ روز جامعہ سندھ کی فیکلٹی آف آرٹس کے شیخ ایاز آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی افتتاحی تقریب کی صدارت شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کی جبکہ مہمان خصوصی سابق اسپیکر سندھ اسمبلی عبداللہ حسین ہارون تھے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کانفرنس میں شرکت کے لیے آئے ہوئے عبداللہ حسین ہارون کا شکریہ ادا کیا اور بہترین عالمی کانفرنس منعقد کرنے پر ڈائریکٹر، انسٹیٹیوٹ آف انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد میمن اور کانفرنس کی سیکرٹری ڈاکٹر شمائلہ میمن کو مبارکباد پیش کی ڈاکٹر برفت نے اپنے خطاب میں کہا کہ معیاری تعلیم کے بغیر تبدیلی ممکن نہیں ہے جامعہ سندھ جو کہ پاکستان کی بہترین جامعہ ہے، اس میں معیاری تعلیم کی ایک شاندار تاریخ رہی ہے، جس سلسلے کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے ڈاکٹر برفت نے کہا کہ انگریزی شعبہ جامعہ سندھ کا انتہائی اہم شعبہ ہے، جہاں اندرون و بیرون ملک سے پی ایچ ڈی ہولڈر اساتذہ جن کی تعداد 15 ہے، اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں اور یہ بات کسی بھی شعبے کے لیے باعث فخر ہے ڈاکٹر برفت نے کانفرنس میں شریک ملکی و غیر ملکی اسکالرز کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان کی قابلیت سے کانفرنس کے شرکاء کو بھرپور فائدہ حاصل ہوگا ڈاکٹر برفت نے کہا کہ سندھ کا بچہ صلاحیتوں میں کسی سے بھی کم نہیں ہے، بس انہیں بہترین تعلیم و تربیت کے مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے اس قسم کی کانفرنسز تعلیمی شعور پیدا کرنے کے زبردست مواقع فراہم کرتی ہیں ڈاکٹر برفت نے کہا کہ تمام زبانیں خوبصورت ہیں، زیادہ سے زیادہ زبانیں سیکھنے کی کوشش کرنا چاہئے انگریزی زبان عالمی سطح پر وسیع زبان ہے، جس کو سیکھنا اور سمجھنا دور حاضر میں انتہائی ضروری ہے، اس لیے اس جانب زیادہ سے زیادہ توجہ دینا چاہئے سابق اسپیکر سندھ اسمبلی عبداللہ حسین ہارون نے اپنے خطاب میں کہا کہ انگریزی زبان آج کے دور کی اہم ضرورت ہے انگریزی زبان میں مہارت کے بغیر ترقی کے سلسلے کو آگے بڑھانا انتہائی مشکل ہے عبداللہ حسین ہارون نے کہا کہ دنیا تیزی سے کمیونیکیشن کی ترقی کی طرف گامزن ہے اور ہمیں اس رفتار کے ساتھ ساتھ چلنا ہے انہوں نے کہا کہ مقامی زبانوں کی اپنی ایک الگ حیثیت اور پہچان ہے، انہیں انگریزی زبان سے کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہئے انگریزی زبان سیکھنا، سمجھنا، لکھنا اور بولنا دور حاضر کی اہم ضرورت بن چکی ہے اور اس سے انکار کسی بھی صورت میں ممکن نہیں ہے عبداللہ حسین ہارون نے کہا کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، انہیں اپنے بہترین مستقبل کے لیے محنت کرنا ہوگی زبان و ادب کے حوالے سے اس قسم کی کانفرنسز ہونی چاہئیں، جن سے سیکھنا چاہئے اور جدید دور کی تقاضہ کے مطابق اپنے کیریئر کی پلاننگ کرنا چاہئے انہوں نے شیخ الجامعہ سندھ اور ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر کو شاندار بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کی اس موقع پر شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے عبداللہ حسین ہارون کو شیلڈ پیش کی اور اجرک کا تحفہ بھی دیا ڈاکٹر اسانتھا سینئر لیکچرر انگلش لینگویجز ڈیپارٹمنٹ آف انگلش لینگویج ٹیچنگ فیکلٹی آف آرٹس، یونیورسٹی آف کولمبو سری لنکا نے اپنی پریزنٹیشن میں کہا کہ کچھ نوآباد ممالک کا مشاہدہ کرنے اور جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہاں انگریزی کی مہارت پھر وہ بولنے، پڑھنے یا لکھنے کے حوالے سے ہو بہت کم ہے، جہاں مہارت بڑھانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے جس اعتماد کی کمی ہے، اس کمی کو ختم کرکے اعتماد بڑھانے کی ضرورت ہے ڈاکٹر نزیحہ علی جعفری سابق صدر ’’ٹی ای ایس او ایل‘‘ عربیہ نے اپنی پریزنٹیشن میں ٹیچر ڈویلپمنٹ کے حوالے سے کہا کہ اساتذہ کلاس رومز کے لیڈر ہیں، وہ اپنی قابلیت کی بنیاد پر طلباء کی صلاحیتوں کو نکھارنے کی کوشش کریں، اس کے لیے اساتذہ پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اس موقع پر ایڈم باربورچ ریسرچ فیلو یونیورسٹی آف پرڈینیا سری لنکا اور پروفیسر ڈاکٹر غزالہ رحمان ڈائریکٹر سندھ اکیڈمی (زیبسٹ) نے بھی کانفرنس کے دوران زبردست پریزنٹیشن دی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا اس موقع پر اسکالرز کو شیلڈز دی گئی اور اجرک کے تحائف پیش کیے گئے کانفرنس کے آغاز میں ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر ڈاکٹر رفیق احمد میمن نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا پروگرام کی کارروائی کانفرنس کی سیکرٹری ڈاکٹر شمائلہ میمن نے چلائی۔

متعلقہ عنوان :