اسمبلیاں تحلیل کرنا اتفاق رائے میں مارشل لاء لگانے کے برابر ہے ، مولانا فضل الرحمان

فاٹا انضمام سے متعلق حکومتی موقف میں عدم استحکام ہے، فاٹا کے مسئلے کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، پہلے انضمام پھر رواج ایکٹ، حکومت اپنے فیصلے پر قائم نہیں جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مو لانا فضل الرحمان کی میڈیا سے گفتگو

پیر 6 نومبر 2017 17:46

اسمبلیاں تحلیل کرنا اتفاق رائے میں مارشل لاء لگانے کے برابر ہے ، مولانا ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 نومبر2017ء) جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنا اتفاق رائے میں مارشل لاء لگانے کے برابر ہے ،فاٹا انضمام سے متعلق حکومتی موقف میں عدم استحکام ہے، فاٹا کے مسئلے کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، پہلے انضمام پھر رواج ایکٹ، حکومت اپنے فیصلے پر قائم نہیں ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو مولانا فیضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جرگے میں فوری طورپر فاٹا سپریم کونسل کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔قبائلی عوام نے فاٹا انضمام کے فیصلے پر ا زسرنو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا،انضمام قبائلی عوام کا فیصلہ نہیں ہے، فاٹاانضمام سے متعلق حکومتی موقف میں عدم استحکام ہے،پہلے انضمام پر رواج ایکٹ ،حکومت اپنے فیصلے پر قائم نہیں۔ انہوں نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بیان کا مطلب اتفاق رائے سے مارشل لاء لگانے کے برابر ہے، اس قسم کے بیانات سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے، ایم ایم ی بحالی کے حوالے سے 9نومر کو لاہور میں اجلاس ہوگا،فاٹا کے مسئلے کا ازسر نو جائرہ لیا جائے۔

متعلقہ عنوان :