بھارتی مذاکرات کار دنیشورشرما کی کشمیر آمد تحریک آزادی جموں کشمیر کو کمزور کرنے کی بھارتی سازش ہے ،ْ پاسبان حریت جموں کشمیر

متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین احمد کے گھر پر حملے کرکے اہل خانہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے ،ْریلی سے مقررین کا خطاب

پیر 6 نومبر 2017 17:11

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2017ء) بھارتی مذاکرات کار دنیشورشرما کی کشمیر آمد تحریک آزادی جموں کشمیر کو کمزور کرنے کی بھارتی سازش، ہندوستان جموں کشمیر کو متنازعہ مسئلہ تسلیم کرے، سہ فریقی مزاکرات کا آغاز کرکیاقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جموں کشمیر کے قضیہ کو حل کیا جائے ۔یہ بات ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہی تفصیلات کے مطابق مظفرآباد میں پاسبان حریت جموں کشمیر اور انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے زیر اہتمام برہان وانی شہید چوک سے گھڑی پن چوک تک بھارت مخالف ریلی کا انعقاد کیا گیاریلی میں لوگوں کی کثیرتعداد سمیت مختلف سیاسی، مزہبی اور سماجی تنظیموں کے نمائندگان کی شرکت آزادی کے حق اور بھارت مخالف نعرے بازی، شرکاء نے بھارت کی جانب سے نام نہاد مذاکرات کو مستردکرتے ہوئے بھارتی بوگس اقدام کیخلاف نعرہ بازی۔

(جاری ہے)

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پاسبان حریت جموں کشمیر کے چیئرمین عزیراحمد غزالی نے کہا کے بھارتی حکومت کی جانب سے انٹیلی جنس بیورو کے سابق سربراہ دنیشور شرما کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلیئے مذاکرات کار مقرر کرنے کو جموں کشمیر کے عوام کے ساتھ مزاق قرار دیتے ہوئے کشمیری عوام کی بے پناہ قربانیوں اور جدوجہد کو دھندلا کرنے کی ناکام کوشش قراردیا، ان کا کہنا تھا کے بھارت ایک طرف این آئی اے کے زریعے قانونی دہشتگردی کا مظاہرہ کرکے آزادی پسند حریت قیادت، کشمیری تاجروں اورطلبہ کوگرفتار کرکے مقید کر رہا ہے ،ْمتحد جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین احمد کے گھر پر حملے کرکے اہل خانہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے نہتے عوام پر فوجی طاقت کا بے تحاشہ استعمال کرکے عوام کے بنیادی انسانی حقوق پامال کیئے جا رہے ہیں ان حالات میں ایک ریٹائرڈ فوجی آفیسر کو سرینگرمیں مزاکرات کیلیئے بھیجنا کشمیری عوام سے مزاق کے علاوہ کچھ نہیں، ان کا کہنا تھا کے بھارت اگر مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں سنجیدہ ہے تو اسے چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس سید علی شاہ گیلانی، متحدہ حریت قیادت اور متحدہ جہاد کونسل کے روڈ میپ کو تسلیم کرنا ہو گاریلی سے خطاب سے انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے وائس چیئرمین مشتاق الاسلام نے کہاکے اگر بھارت قضیہ جموں کشمیر کو حل کرنے میں سنجیدہ ہے تو اسے جموں کشمیر کو متنازعہ ریاست تسلیم کرنا ہو گا،قضیہ کے حل کیلیئے مزاکرات جس میں جموں کشمیر کی مسلمہ قیادت، پاکستان اور بھارت کو ایک ساتھ بیٹھ کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جموں کشمیر کی عوام کی خواہشات اور تمناؤں کو مد نظر رکھتے ہؤے جامع بامعنی مزاکرات کا آغاز کرنا ہو گاریلی سے پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے راہمناشوکت جاوید میرنے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے آزاد جموں کشمیر کے عوام حصول آزادی کے سفرمیں کشمیری عوام کے شانہ بشانہ ہیں جموں کشمیر لبریشن سیل کے ڈائریکٹر راجہ سجاد لطیف نے بھارتی مزاکرات کار کی کشمیر آمد کو فضول مشق قراردیا ان کا کہنا تھا کے بھارت کو زمینی حقائق کا ادراک کرنا ہوگا کشمیری عوام بھارت سے مکمل آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں، بھارت وقت کا ضیاع کیئے بغیر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر حل کرے، جماعت اسلامی کر مرکزی راہنما قاضی شاہد حمید ،مسلم لیگ ن کے رہنما آصف مصطفائی،رفاقت زمان،شفیق انقلابی نے کہا کے کشمیری عوام کی بے پناہ قربانیاں اس بات کی متقاضی ہیں کے انہیں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے ریلی کے شرکائنے بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی۔