چوہدری برادران کو نیب میں بلانے کی حمایت نہیں کرتا ،چوہدری شجاعت کی عزت کرتا ہوں ،وفاقی وزیر ریلوے

مگر چوہدری پرویز الٰہی کو پسند نہیں کرتا، علیم خان ہوں یا چوہدری برادران صرف سیاست دانوں کو ہی نشانہ بنایا جا رہا ہے ، ہم نے کسی کو ’’ہٹ‘‘ نہیں کیا مگر ہمیں ’’ہٹ ‘‘کیا گیا ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوا، ہمیں انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ، الیکشن لیٹ ہوا تو آئینی ترمیم میں تاخیر کرنے والی جماعتیں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی ذمہ دار ہونگی ، نوازشریف الیکشن نہیں لڑ پاتے تو شہباز شریف وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہونگے ، مریم نواز بھی حکومت کا حصہ ہیں ، ریاستی ٹی وی کی ان کو کوریج دینا کوئی بری بات نہیں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

پیر 6 نومبر 2017 00:00

چوہدری برادران کو نیب میں بلانے کی حمایت نہیں کرتا ،چوہدری شجاعت کی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 نومبر2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چوہدری برادران کو نیب میں بلانے کی حمایت نہیں کرتا ،چوہدری شجاعت کی عزت کرتا ہوں ، مگر چوہدری پرویز الٰہی کو پسند نہیں کرتا، علیم خان ہوں یا چوہدری برادران صرف سیاست دانوں کو ہی نشانہ بنایا جا رہا ہے ، ہم نے کسی کو ’’ہٹ‘‘ نہیں کیا مگر ہمیں ’’ہٹ ‘‘کیا گیا ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوا، ہمیں انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ، الیکشن لیٹ ہوا تو آئینی ترمیم میں تاخیر کرنے والی جماعتیں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی ذمہ دار ہونگی ، نوازشریف الیکشن نہیں لڑ پاتے تو شہباز شریف وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہونگے ، مریم نواز بھی حکومت کا حصہ ہیں ، ریاستی ٹی وی کی ان کو کوریج دینا کوئی بری بات نہیں ۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی کو زبردستی سیاست سے نکالنے کی کوشش کی جائے گی تو اس کا ردعمل تو ہو گا۔ پاکستان کے ہر وزیر اعظم پر کرپشن کا الزام لگا کر نکال دیا گیا ۔ ہم تمام سیاستدان بھی بہت سست لوگ ہیں ہمیں بھی سوچ اس وقت آتی ہے جب ڈنڈا سر پر پڑتا ہے ۔ یوسف رضا گیلانی کو نکالنے پر ہمیں افسوس کا اظہار کرنا چاہیے تھا میمو گیٹ میں عدالت جانے کی کبھی پارٹی نے تائید نہیں کی۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ مریم نواز بھی حکومت کا حصہ ہی ہیں ۔ ریاستی ٹی وی نے مریم نواز کو کوریج دی تو اس میں کوئی بری بات نہیں ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف کا نام پارٹی صدارت کے لئے کبھی نامزد ہی نہیں کیا گیا تھا ۔ کیونکہ ہمارے ذہن میں آئینی شق کے پاس ہونے کا آپشن موجود تھا ۔ جسے استعمال کرکے ہم میاں نواز شریف کو دوبارہ پارٹی صدر بنا سکتے تھے ۔

میاں نواز شریف 2018 کے الیکشن میں حصہ نہیں لے پاتے تو شہباز شریف وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں کی خواہش ہے کہ سیاستدانوں کی جان چھوٹ جائے ۔ پی ٹی آئی تو چاہتی ہے کہ چھ ماہ سے پہلے الیکشن ہو جائے ۔ الیکشن لیٹ ہوا تو آئینی ترمیم میں تاخیر کرانے والی جماعتیں ذمہ دار ہونگی اور یہ ذمہ داری پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی پر ہو گی ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی کو ’’ہٹ‘‘ نہیں کیا مگر ہمیں ’’ہٹ ‘‘کیا گیا ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوا، ہمیں انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ چوہدری برادران کو نیب میں بلانے کی حمایت نہیں کرتا ،چوہدری شجاعت کی عزت کرتا ہوں ، مگر چوہدری پرویز الٰہی کو پسند نہیں کرتا، علیم خان ہوں یا چوہدری برادران صرف سیاست دانوں کو ہی نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔…