علماء اقتدار پر مسلط کرپٹ اور بد دیانت ٹولے سے نجات کیلئے متحد ہو کر قوم کی رہنمائی کریں اور پاکستان کو ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ،عالمی سامراجی قوتوں اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے غلام حکمرانوں نے اپنا تسلط برقرار رکھنے کے لیے قوم کو مسلکی ، علاقائی اور نسل کی بنیادپر تقسیم کیاہے ، قومی وحدت اور یکجہتی ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے انتہائی ضروری ہے، منبر و محراب سے کرپشن کے خلاف بات ہونی چاہیے ، علما ہی مظلوموں کی آواز بن سکتے ہیں ،پانامہ سکینڈل اور قرض لینے والوں میں کسی عالم دین کا نام نہیں، دشمن ہمیں جغرافیائی بنیادوں پر تقسیم کر رہا ہے ،علما امت کے اتحاد اور یکجہتی کے لیے موثر کردار ادا کر سکتے ہیں

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی علما کے وفد سے ملاقات / گفتگو

اتوار 5 نومبر 2017 20:40

منصورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 نومبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے علماء سے درخواست کی ہے کہ اقتدار پر مسلط کرپٹ اور بد دیانت ٹولے سے نجات کے لیے متحد ہو کر قوم کی رہنمائی کریں اور پاکستان کو ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔ عالمی سامراجی قوتوں اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے غلام حکمرانوں نے اپنا تسلط برقرار رکھنے کے لیے قوم کو مسلکی ، علاقائی اور نسل کی بنیادپر تقسیم کیاہے ۔

قومی وحدت اور یکجہتی ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے انتہائی ضروری ہے ۔ منبر و محراب سے کرپشن کے خلاف بات ہونی چاہیے ۔ علما ہی مظلوموں کی آواز بن سکتے ہیں ۔ پانامہ سکینڈل اور قرض لینے والوں میں کسی عالم دین کا نام نہیں ۔

(جاری ہے)

دشمن ہمیں جغرافیائی بنیادوں پر تقسیم کر رہا ہے ۔ علما امت کے اتحاد اور یکجہتی کے لیے موثر کردار ادا کر سکتے ہیں ۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں اٹک سے آئے ہوئے علما کے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹرسر ا ج ا لحق نے کہاکہ پاکستان کے اسلامی تشخص کی حفاظت اور ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے غلبہ کے لیے ضروری ہے کہ تمام دینی جماعتیں ملک میں نفاذ شریعت کے یک نکاتی ایجنڈا پر متحد اور نظام مصطفیٰؐ کے نفاذکے لیے ذاتی و جماعتی وابستگی سے بالاتر ہو جائیں ۔

انہوںنے کہاکہ جب باطل اور سیکولر نظام کی پیروکار جماعتیں کافرانہ نظام کے غلبہ کے لیے ایک ہیں تو ہم حق اور سچ کے غلبہ کے لیے ایک کیوں نہیں ہوسکتے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قوم کو مسلکی لسانی اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرنے والوں کے مکروہ عزائم کو ناکام بنانے کے لیے اتحاد و یکجہتی کو فروغ دیا جائے اور اختلافات کا قرآن و سنت کے احکامات کی روشنی میں حل ڈھونڈا جائے ۔

ہم دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو بھی دعوت دیتے ہیںکہ وہ تعصب کی عینک کو اتار کر کھلے دل کے ساتھ اسلام کی روشن تعلیمات کا مطالعہ کریں ۔ اسلام پوری انسانیت کو اللہ کا کنبہ قرار دیتاہے اور تمام انسانوں کو باہمی محبت اور اخوت سے مل جل کر رہنے کی تعلیم دیتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ اسلام دشمن قوتیں مختلف مکاتب فکر اور مسالک کے درمیان نفرتوں اور اختلافات کو ابھار کر قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کے ایجنڈے پر کاربند ہیں ۔ عالمی اسٹیبلشمنٹ اپنے آلہ کاروں کو اقتدار کے ایوانوں پر قابض رکھنے کے لیے گھنائونی سازشوں میں مصروف ہے۔