الیکشن کمیشن خواتین کی انتخابی عمل میں شمولیت کیلئے ملک کے 9 7 اضلاع میں حصول قومی شناختی کار ڈ اور ووٹ کے اندراج کی مہم کا آغاز10دسمبر سے کریگا ، افتتاح چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا اسلام آباد میں کریں گے

ملک گیرمہم اپریل 2018ء تک جاری رہے گی،پنجاب کے 27 ، سند ھ 24 ،خیبر پختونخوا کے 16 ،بلوچستان کے 11اضلاع ا ور اسلام آباد شامل

جمعہ 3 نومبر 2017 21:32

اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 نومبر2017ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان خواتین کی انتخابی عمل میں شمولیت کیلئے ملک کے 9 7 ضلعو ں میں حصول قومی شناختی کار ڈ اور ووٹ کے اندراج کی مہم کا آغاز 10نومبر 2017ء سے کر رہا ہے ان اضلاع میں خواتین ووٹر ز کی تعداد مردوں کی نسبت بہت کم ہے ،یہ ملک گیر مہم اپریل 2018ء تک جاری رہے گی۔ ملک گیر مہم میں پنجاب کے 27 ، سند ھ 24 ،خبیر پختونخواہ 16 ،بلوچستان کے 11اضلاع ا ور اسلام آباد شامل ہیں، مہم کا افتتاح چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا اسلام آباد میں کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اسلام آباد میں سیکر ٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد کی سربراہی میں ایک اہم اجلاس ہوا۔ جس میں الیکشن کمیشن کے سرکردہ افسران سمیت مختلف سول سوسائٹی کے نمائندے شرک ہوئے۔

(جاری ہے)

اجلاس کا مقصد خواتین کی ووٹر لسٹ میں شمولیت بنانے کے لئے 79 ضلعوں میں شناختی کار ڈ ا کا ندراج اور ووٹ کے ا ندراج کو یقینی بنانے کیلئے ملک گیر سطح پر مہم چلانے کے بارے میں چیدہ فیصلے کئے گئے۔

نادرا اور مختلف سول سو سائٹی کے نمائندوں نے خواتین کے ووٹراندراج کی اس ملک گیر مہم میں اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔ نادرا نے بتایا کے نئے شناختی کارڈ بنانے والی خواتین سے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔ اور ہر ہفتے میں جمعے کادن ان تمام ضلعو ں میں صرف خواتین کے شناختی کارڈ کے اجراء کے لئے مخصوص کر دیاگیا ہے۔ الیکشن کمیشن خواتین ووٹر رجسٹریشن کی اس ملک گیر مہم کی بھر پور مانیٹرنگ کرے گا۔

اور تمام ضلع میں مانیٹرنگ کمیٹیاں بنائیں جائیں گی۔ تاکہ وہ اس مہم کو کامیا ب بنائیں۔ جو خواتین معذوری یامالی مشکلات کی وجہ سے نادرا کے شناختی سنیٹر ز تک خود نہیں آ سکتی ان کے لئے ٹرانسپورٹ کا انتظا م کیا جائے گا۔ تاکہ وہ ان خواتین کو شناختی کار ڈ سنیٹر ز تک لائیں اور واپس گھروں تک کوبھی پہنچائیں مختلف علاقوں میں نادرا کی موبائل شناختی کارڈ اندراج گاڑیاں بھی پہنچائی جائیں گی۔

تاکہ متعلقہ گاؤں یا محلے ہی میں خواتین کا شناختی کار ڈ بنوا جائیںسیکرٹری الیکشن کمیشن نے نادرا اور سول سوسائٹی کے تعاون شکریہ ادا کیا اور میڈیا اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ نومبر 2017ء میں شروع ہونے والی اس ملک گیر مہم کو کامیاب بنانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔تاکہ وہ خواتین جو شناختی کار ڈ نہ ہونے کی وجہ سے ووٹ کے اندراج سے محروم ہیں وہ فوری طور پر ووٹر لسٹ کا حصہ بن جائیں۔

ڈسٹرکٹ ووٹر ایجوکیشن کمیٹیوں اور متعلقہ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کو اس مہم میں سول سوسائٹی کے ساتھ تعاون کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے ان تمام اضلاع کی ایڈمنسٹریشن سے بھی درخواست کی ہے کہ اس مہم کے دوران الیکشن کمیشن اور سول سوسائٹی سے ضلعی سطح پر بھر پور تعاون کیا جائے۔ مجموعی طور پر 79 سول سو سائٹی تنظمیں اس مہم میں الیکشن کمیشن سے تعاون کریں گی۔ اور خواتین کو شناختی کارڈ کے حصول اور ووٹر لسٹ اندراج میں سہولیات فراہم کریں گی۔