مصر میں خاتون کو تھپڑ مارنے والے رکن پارلیمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

ایک رکن پارلیمان کو کسی خاتون پر تشدد زیب نہیں دیتا، اگر انہوں نے خاتون اہلکار کے منہ پر تھپڑ مارا ہے تو یہ ناقابل معافی جرم ہے، اس معاملے کی پوری انکوائری ہونی چاہیے اور اسپیکر کو رکن پارلیمان کا احتساب کرنا چاہیے، مصری وزیر تعلیم

جمعہ 3 نومبر 2017 15:08

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 نومبر2017ء) مصر میںخاتون سیکورٹی اہلکار کو تھپڑ مارنے والے رکن پارلیمان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کردیا گیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصرمیں ایک رکن پارلیمنٹ کی جانب سے بیٹی کی خاطر جامعہ الفیوم کی ایک خاتون سیکیورٹی اہلکار کو تھپڑ مارنے کے واقعے پر عوام الناس میں سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔

دوسری جانب مصری وزیر تعلیم نے رکن پارلیمان کے خلاف فوری قانونی کارروائی کرنے اور معاملہ اسپیکر کے سامنے اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد عبدالغفار نے ایک بیان میں کہا کہ ایک رکن پارلیمان کو کسی خاتون پر تشدد زیب نہیں دیتا۔ اگر انہوں نے خاتون اہلکار کے منہ پر تھپڑ مارا ہے تو یہ ناقابل معافی جرم ہے۔

(جاری ہے)

اس معاملے کی پوری انکوائری ہونی چاہیے اور اسپیکر کو رکن پارلیمان کا احتساب کرنا چاہیے۔

جامعہ الفیوم کے چیئرمین ڈاکٹر خالد حمزہ نے واقعے کی مکمل رپورٹ وزیرتعلیم ڈاکٹر خالد عبدالغفار کے سامنے پیش کردی ہے۔انہوں نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ رکن پارلیمنٹ منجود الھواری کی بیٹی ایک دوسری نامعلوم لڑکی کے ہمراہ جامعہ میں داخل ہونا چاہتی تھی مگر ان کے پاس ضروری شناختی دستاویزات نہیں تھیں جس پر سیکیورٹی عملے نے انہیں روکا۔ اس پر دونوں طالبات اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان تو تکار شروع ہوگئی۔

لڑکی نے اپنے والد کو مدد کے لیے طلب کرلیا۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے رکن پارلیمنٹ منجود الھواری تیزی کے ساتھ یونیورسٹی کے گیٹ سے اندر داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے کہ اس دوران ایک طالب علم ان کی گاڑی سے تلے آنے سے بال بال بچا۔ اس موقع پر کئی دوسرے طلبا بھی جمع ہو گئے۔ الھواری نے خاتون سپر وائزر کو تھپڑ مارا تو طلبا مشتعل ہوگئے اور انہوں نے رکن پارلیمنٹ کی گاڑی پر حملہ کردیا۔

خیال رہے کہ مصر میں ایک رکن پارلیمنٹ کی جانب سے جامعہ الفیوم کی ایک خاتون سیکیورٹی اہلکار کو تھپڑ مارنے کے واقعے نے عوام الناس میں شدید غم وغصہ پیدا کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر شہریوں نے رکن پارلیمنٹ منجود الھواری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خاتون سے بر سر عام معافی مانگیں اور ایک خاتون افسرکی توہین کرنے پر قانون کا سامنا کریں۔

متعلقہ عنوان :