مون سون کے موسم میں معمول سے 20فیصد کم بارشیں ہو ئیں جس سے بارانی علاقوں کی فصلوں کی پیداوار پر منفی اثر پڑا

کپاس کی کاشت کے علاقے میں بھی7.4%کم رقبے پر کپاس کی کاشت ہوئی ،ملک کو قحط سالی اور پانی کی شدید قلت سے بچانے کے لئے کالا باغ ڈیم اور بہت سے چھوٹے ڈیموں کی جلد تعمیر ناگزیر،پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن

منگل 31 اکتوبر 2017 12:21

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 اکتوبر2017ء) صدر پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن شیخ محمد فاروق اللہ والا نے کہا ہے کہ مون سون کے موسم میں معمول سے 20فیصد کم بارشیں ہوئی ہیں جس سے بارانی علاقوں کی فصلوں کی پیداوار پر منفی اثر پڑا ہے جبکہ کپاس کی کاشت کے علاقے میں بھی7.

(جاری ہے)

4%کم رقبے پر کپاس کی کاشت ہوئی خدشہ ہے اگلے سال کپاس کی فصل موجودہ سال کے مقابلے میں کم ہوگی ملک کو قحط سالی اور پانی کی شدید قلت سے بچانے کے لئے کالا باغ ڈیم اور بہت سے چھوٹے ڈیموں کی جلد از جلد تعمیر ناگزیر ہے ا وہ گز شتہ روز یہاں میڈ یا سے گفتگو کر رہے تھے دریائوں کا بہت سا پانی سمندر میں گر کر ضائع ہوجاتا ہے اس لئے حکومت کو چاہیے کہ ڈیلٹا کے علاقے میں بند تعمیر کرکے اس ضائع جانے والے پانی سے فائدہ اٹھائے حکومت اس سلسلہ میں فوری اقدامات کرے فصلوں کی کاشت میں کمی کی بڑی وجہ پانی کی فراہمی میں شدید کمی ہے حکومت نی11چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کا اعلان کیا ہے لیکن یہ اعلان ابھی تک منصوبہ بندی کے مرحلہ میں ہے ان پر ابھی ابتدائی کام بھی شروع نہیں ہو انہوں نے کہا جس طرح حکومت نے بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ پر قابو پایا ہے اسی طرح حکومت فوری اقدامات سے پانی کی کمی پر بھی قابو پائے۔