Live Updates

وزیراعلیٰ سندھ کی سربراہی میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی کا انعقاد

کشمیر پاکستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور رہے گا،بھارتی مظالم کشمیری عوام کے حوصلے پست نہیں کرسکتے، مراد علی شاہ جس طرح ذوالفقار علی بھٹو صاحب نے کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا کوئی اور لیڈر آج تک ویسے نہیں کر سکا، 5 فروری کو یوم کشمیر کے طور پر مختص کرنا اور شملہ معاہدہ بھٹو کے عظیم کارناموں میں سے ایک ہے، پی ٹی آئی نے لعل شہباز قلندر کی درگاہ کے دروازے بند کرنے کا ڈرامہ کیا گیا ، عمران خان کی بدقسمتی ہے کے مزار میں نہیں پہنچ پائے شاہ محمود قریشی کی پہلے عزت کرتا تھا لیکن اب نہیں۔ انکے بھائی نے بھی بتا دیا کہ وہ مزار کو بیچتے ہیں، شاہ محمودقریشی کے بھائی نے ان کو آئینہ دکھا دیا، ریلی سے خطاب

جمعہ 27 اکتوبر 2017 22:33

وزیراعلیٰ سندھ کی سربراہی میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اکتوبر2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی سربراہی میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے حکومت سندھ کی زیر اہتمام جمعے کو یوم سیاہ واک نکالی گئی، واک میں وزیراعلیٰ سندھ، ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا، ارکان سندھ اسمبلی سمیت شہر کے مختلف طبقے کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ واک پیپلز چورنگی سے شروع ہوکر نوائے وقت چورنگی پر ختم ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں 27 اکتوبر کو کشمیر پر بھارتی افواج کے غاصبانہ قبضے کے خلاف یوم سیاہ منایا جاتا ہے جس کیلیے ملک بھر میں احتجاج کیا جارہا ہے۔ مجھے خوشی ہے ہر طبقے کے لوگوں نے شرکت کی۔ یہ ہمارا عزم ہے کہ پوری قوم کا ایک ایک فرد پاکستان کو مستحکم بنانے اور اسکی حفاظت کے لیے ہمیشہ تیار ہے اور تیار رہے گا۔

(جاری ہے)

اس موقعے پر وزیراعلیٰ سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور رہے گا۔

بھارتی مظالم کشمیری عوام کے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ شہید بے نظیر بھٹو نے بھی کشمیر کے لئے ہر پلیٹ فارم پر بات اٹھائی، ذوالفقارعلی بھٹونے کشمیرکامقدمہ بھرپوراندازمیں لڑا۔ کشمیر کے اشو پر 1947 کے بعد شہید ذوالفقار علی بھٹو نے بین الاقوامی سطح پر اٹھایا، جس طرح ذوالفقار علی بھٹو صاحب نے کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا کوئی اور لیڈر آج تک ویسے نہیں کر سکا، 5 فروری کو یوم کشمیر کے طور پر مختص کرنا اور شملہ معاہدہ بھٹو کے عظیم کارناموں میں سے ایک ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت جب بھی آئی کشمیر کے مسئلے کو سرفہرست رکھا لیکن موجودہ حکومت سمیت دیگر حکومتوں نے مسئلہ کشمیر اتنا اجاگر نہیں کیا جتنا کرنا چاہیے تھا۔ ہمیں چاہیے کہ متحد ہوکر پاکستان کو مستحکم کرنے کی بات کرنی چاہیے، جب تک پاکستان قوم میں مضبوظ عزم اور بلند حوصلہ ہے کشمیر کو ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔ سیہون میں پی ٹی آئی کا جلسہ کے متعلق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سیہون میرا حلقہ ہے، پی ٹی آئی نے سیہون میں جلسہ کرکے مہربانی کی، جلسے میں سیہون کی10 آدمی بھی مقامی نہیں تھے، سوائے ایک قوم اور کچھ مزار کے زائرین کے علاوہ سب لوگ باہر سے لے کر آئے سیہون میرا تعلقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیہون پرتحریک انصاف کاپروگرام طے شدہ نہیں تھا، جلسے سے پہلے انتظامیہ کو مطلع کیا جاتا ہے سیکیورٹی کی ذمہ داری حکومت سندھ کی تھی، جلسے کے کچھ دن پہلے ایک صاحب اسلحہ لے کر گئے تھے، پی ٹی آئی کو خاص طور پر کہا تھا کہ اسلحہ کی اجازت نہیں ہے لیکن اس کے باوجود ہتھیار لے کر گئے ،تحریک انصاف باہر سے اسلحہ بردارلاکردہشت گردی پھیلاتی ہے، اسلحہ بردار افراد ایک کونسلر بھی نہیں جیت سکتے۔

پی ٹی آئی کے جلسے کے بعد پی ٹی آئی کے لوگوں نے مزار میں جانے کے لیے کہا، عمران خان کو کسی نے قلندر کی مزار میں اندر جانے سے نہیں روکا۔ وزیراعلی سندھ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے لعل شہباز قلندر کی درگاہ کے دروازے بند کرنے کا ڈرامہ کیا گیا ، عمران خان کی بدقسمتی ہے کے مزار میں نہیں پہنچ پائے۔

انہوں نے کہا شاہ محمود قریشی کی پہلے عزت کرتا تھا لیکن اب نہیں۔ انکے بھائی نے بھی بتا دیا کہ وہ مزار کو بیچتے ہیں جس کے وہ گدی نشین ہے، اگر دروازے بند کئے گئے تو شاہ محمود قریشی چھلانگ لگا کر اندر گئے تھی یہ بے حرمتی شاہ محمود قریشی کے اپنے بھائی کو ان کے خلاف کھڑا کیا۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ کے اندر جانے کا بلاوہ ہوتا ہے جو شخص ایسے ہی لوٹ گیا اسے بلاوہ نہیں تھا، اب ڈرامے نہیں چلیں گے۔

شاہ محمودقریشی کے بھائی نے ان کو آئینہ دکھا دیا ہے، ان کو زبان سنبھال کربات کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سندھ میں جتنے جلسے کر چکے ہر بار یہی کہتے ہیں ہم نے سندھ میں انٹری کی، عمران خان کو اجازت ہے جتنے چاہے جلسے کرلیں سندھ کے عوام پیپلز پارٹی کو پسند کرتی ہے، 2018کیانتخابات میں سندھ کے عوام پیپلزپارٹی کوووٹ دیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات