طالبات کے متعلق غیر مصدقہ رپورٹ پر 7نیوز کی نشریات سات روز کے لئے معطل

چینل ڈائریکٹرز کے خلاف فوجداری مقدمہ کے اندراج کیلئے پنجاب حکومت کو خط ،بول نیوز کے اینکر عامر لیاقت کے پروگرام میں مولانا فضل الرحمان کے خلاف جھوٹے الزامات پر ٹی وی چینل پر دس لاکھ روپے جرمانہ، دونوں ٹی وی چینلز کو ناظرین سے معذرت نشر کرنے کی بھی ہدایت 24/7 کی نشریات کی اردو سے انگریزی زبان میں منتقلی کی درخواست ، پروفیشنل کیبل کی کرک، ٹانک اور بٹگرام میں ایف ایم ریڈیو کے لائسنسز کے اجرا کی منظوری

جمعہ 27 اکتوبر 2017 21:39

طالبات کے متعلق غیر مصدقہ رپورٹ پر 7نیوز کی نشریات سات روز کے لئے معطل
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اکتوبر2017ء) پیمرا اتھارٹی نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کی خواتین طالبات کے بارے میں نجی ٹی وی چینل ’7۔نیوز‘ کی طرف سے غیر مصدقہ ، غیر پیشہ وارانہ، من گھڑت اور انتہائی شرمناک رپورٹ نشر کرنے پر چینل کی نشریات سات روز کیلئے (یکم نومبر صبح آٹھ بجے تا سات نومبر صبح 7بجکر 59منٹ)معطل کر دیں۔

اتھارٹی نے یہ فیصلہ جمعہ کو پیمرا ہیڈکوارٹرز میں ہونے والے 135ویں اجلاس میں کیا ۔ٹی وی چینل پر نشر ہونے والی رپورٹ کے باعث نہ صرف مذکورہ تعلیمی ادارے کی ساکھ اور شہرت کو نقصان پہنچا بلکہ طالبات اُنکے والدین، دوست،ر شتہ داروں کو بھی شدید ذہنی کرب اور اذیت سے گزرنا پڑا۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کی طرف سے دائر شکایت پر ضابطہ کی کاروائی کے بعد پیمرا کونسل آف کمپلینٹس لاہور نے ’7نیوز ‘ کی نشریات پر ایک ماہ کی پابندی کی سفارش کی تاہم جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں اتھارٹی نے ورکنگ جرنلسٹس اور دیگر سٹاف کو درپیش معاشی مشکلات کے پیش ِ نظر ٹی وی چینل کی نشریات کو ایک ہفتے کے لئے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ۔

(جاری ہے)

اتھارٹی نے چینل انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ نشریات کی تعطلی کے دوران ٹی وی سکرین پر مذکورہ غیر مصدقہ رپورٹ نشر کرنے پر ناظرین سے معذرت پر مبنی مندرجہ ذیل تحریردکھائی جائے۔ ’’7نیوز پر مورخہ 13مارچ 2017؁ء کو گورنمنٹ یونیورسٹی فیصل آباد سے متعلق غیر تصدیق شدہ اور جھوٹی خبر بار بار بریکنگ نیوز کے طور پر نشر کی گئی جس سے نہ صرف یونیورسٹی کی ساکھ کو سخت نقصان پہنچا بلکہ طلباء اور ان کے والدین کو بھی سخت ذہنی کوفت اور پریشانی سے گزرنا پڑا۔

اس پر پیمرا نے ہمیں معافی نشر کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ ادارہ جھوٹی خبر نشر کرنے پر ناظرین ، یونیورسٹی انتظامیہ ، طلباء اور ان کے والدین سے معذرت خواہ ہے۔‘‘اتھارٹی نے’7نیوز‘ کے غیر پیشہ وارانہ اور شرمناک روّیے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ چینل کے ِاس اقدام سے قوم کی بیٹیوں کی زندگیوں اور ساکھ کو مجروح کیا گیا ہے اتھارٹی نے ٹی وی چینل کے ڈائریکٹرز شیراز ہاشمی ، فراز ہاشمی ، مسز رومانہ آصف اور مذکورہ ہسپتال کی انتظامیہ کے خلاف فوجداری کاروائی کیلئے پنجاب حکومت کو خط لکھنے کا حکم بھی دیا ہے۔

اتھارٹی نے نجی ٹی وی چینلز ذائقہ ٹی وی اور بزنس پلس کی طرف سے گزشتہ کئی برسوں سے واجب الادا لائسنس تجدید فیس کی عدم ادائیکی پر ان ٹی وی چینلز کی نشریات 30روز کیلئے معطل کرنے کی بھی منظوری دی ۔اجلاس میں کونسل آف کمپلینٹس کراچی کی نجی ٹی وی چینل بول نیوز پر 10لاکھ روپے جرمانہ کی سفارش کی بھی منظوری دی گئی۔ مذکورہ چینل پر اینکر عامر لیاقت کے پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمان کے خلاف لندن میں مبینہ فلیٹ کی ملکیت کا غلط دعویٰ کرنے اور توہین آمیز تبصرے پر ایم این اے شاہدہ اختر علی نے شکایت دائر کی تھی۔

اتھارٹی نے مذکورہ توہین آمیز تبصرہ نشر کرنے پر ٹی وی چینل انتظامیہ کو ناظرین سے مذکورہ پروگرام میں اُنہی اوقات اور اُسی انداز اور دورانیہ میں معذرت نشر کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ اتھارٹی نے فیصلہ پر عملدرآمد کیلئے یکم نومبر 2017؁ء کی تاریخ مقرر کی ہے۔ ٹی وی چینل انتظامیہ کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ مذکورہ تاریخ کو معمول کی نشریات کے دوران معذرتی ٹکرز بھی چلائے جائیں ۔

نیز’بول نیوز ‘کو حکم دیا گیا ہے کہ مستقبل میں پیمرا قوانین اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے بچنے کے لئے 30روز میں موثر تاخیری نظام نصب کیا جائے اور ادارہ جاتی نگران کمیٹی بھی تشکیل دی جائے ۔مندرجہ بالا احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں چینل کا لائسنس منسوخ کرنے کے عمل کا آغاز کیا جائیگا ۔ اتھارٹی نے میسرز ٹیلیوژن میڈیا نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹڈ (ٹریبیون 24/7) کی طرف سے نشریات کی اردو سے انگریزی زبان میں منتقلی کی درخواست کو بھی منظور کیا ۔

نیز میسرز پروفیشنل کیبل پرائیویٹ لمیٹڈ کی طرف سے کرک، ٹانک اور بٹگرام میں ایف ایم ریڈیو کے لائسنسز کے اجرا کی بھی منظوری دی ۔اجلاس میں فائونڈیشن یونیورسٹی ، راولپنڈی کیمپس اور آئی بی اے کراچی سٹی کیمپس کے لئے بھی نان کمرشل ایف ایم ریڈیو لائسنسز کے اجرا کی منظوری دی گئی۔ اتھارٹی نے میسرز آپٹکس پاکستان لمیٹڈ کراچی کی طرف سے لاہور ٹیلی کام ریجن کے لئے انٹرنیٹ پروٹوکول سروس(آئی ٹی پی) کے نشریاتی حقوق کے لائسنس کی بھی منظوری دی۔

پیمرا کے 135ویں اتھارٹی اجلاس میں شریک ارکان میں رکن پنجاب محترمہ نرگس ناصر، رکن خیبر پختونخواہ محترمہ شاہین حبیب اللہ، وفاقی سیکرٹری داخلہ ارشد مرزا، وفاقی سیکرٹری اطلاعات احمد نواز خان سکھیرا اور چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر سید اسمٰعیل شاہ شامل تھے ۔ اجلاس کی صدارت پیمرا چیئرمین ابصار عالم نے کی ۔