بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافک تبدیلی کیلئے یہاں نئے لوگ لاکرآباد کررہاہے ،بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم کی داستان اب ختم ہوجانی چاہئے ،وقت آگیاہے کشمیرکے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کیاجائے ،حریت کانفرنس کی جانب سے پاکستان کے بغیر مذاکرات سے انکار پر اس کے رہنمائوں کو سلام پیش کرتے ہیں ، امریکہ ذاتی مفادات کیلئے نئی جغرافیائی تقسیم کی طرف جا رہا ہے ،دنیا میں عدم استحکام کیلئے سیاسی بحران پیدا کرنیکی کوشش کی جارہی ہے ،پاکستان میں بحران پیدا نہیں بلکہ درآمد کئے جاتے ہیں ،ہمیں مثبت پالیسیاں بنا کر عالمی قوتوں کاسامنا کرنے کی صلاحیت پیدا کرناہوگی ،حقوق وروز گار کی فراہمی دہشت گردی و بغاوت کو ختم کریگی

سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان کا یوم سیاہ کشمیرکی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب

جمعہ 27 اکتوبر 2017 21:12

بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافک تبدیلی کیلئے یہاں نئے لوگ لاکرآباد ..
کو ئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اکتوبر2017ء) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافک تبدیلی کیلئے یہاں نئے لوگ لاکرآباد کررہاہے ،بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی داستان اب ختم ہوجانی چاہئے ،وقت آگیاہے کہ کشمیرکے مسئلے کا پرامن حل نکالاجائے اور اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کیاجائے ،حریت کانفرنس کی جانب سے پاکستان کے بغیر مذاکرات سے انکار پر اس کے رہنمائوں کو سلام پیش کرتے ہیں ، امریکہ ذاتی مفادات کے لئے نئی جغرافیائی تقسیم کی طرف جا رہا ہے بلکہ دنیا میں عدم استحکام کیلئے سیاسی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،پاکستان میں بحران پیدا نہیں بلکہ درآمد کئے جاتے ہیں ہمیں مثبت پالیسیاں بنا کر عالمی قوتوں کاسامنا کرنے کی صلاحیت پیدا کرناہوگی ،حقوق اور روز گار کی فراہمی دہشت گردی اور بغاوت کو ختم کریگی ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو کوئٹہ میں مدر ٹریسا میموریل سوشل سوسائٹی کے زیراہتمام ’’یوم سیاہ کشمیر ‘‘کی مناسبت سے منعقدہ تقریب اور بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے بار روم میں وکلاء سے خطاب کر رہے تھے ۔یوم سیاہ کشمیر سے متعلق منعقدہ تقریب کے موقع پر ان کے ہمراہ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وڈپٹی چیئرمین مولاناعبدالغفورحیدری ،کشمیر قائمہ کمیٹی کے رکن ایم این اے خلیل جارج ،صوبائی امیر مولانافیض محمد ،جنرل سیکرٹری ملک سکندر ایڈووکیٹ ،مرکزی رہنماء مولانامحمدحنیف و دیگر بھی موجود تھے ۔

مولانافضل الرحمن نے کہاکہ کشمیریوں ڈھائے جانے والی بھارتی مظالم کا اب خاتمہ ہوجاناچاہئے وقت آگیاہے کہ کشمیر کے مسئلے کا پرامن حل نکال کر اس سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کیاجائے ،انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیر میں نئے لوگ آباد کرکے اس کی ڈیموگرافک تبدیلی کوشاں ہے بلکہ وہ کشمیر کے مسئلے کو مزید پیچیدہ کرنے کی کوششوں میں جڑا ہواہے ،انہوں نے کہاکہ ہم کشمیریوں کی اخلاقی ،سفارتی اور انسانی حمایت کاسلسلہ جاری رکھیںگے بلکہ وہاں بھارت کے تمام ہتھکنڈے بھی ناکام بنائے جائینگے ،انہوں نے حریت کانفرنس کی جانب سے پاکستان کے بغیر مذاکرات سے انکار پر اس کے رہنمائوں کو خراج تحسین پیش کی ۔

بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے بار روم میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستانیوں کی شناخت آزاد قوم کی حیثیت سے ہے ، ہماری مشکلات نے ہمیں آزادی کی نمعت سے لاپرواہ کر دیا ہے ، امریکہ 21 ویں صدی کو اپنی صدی کہتا ہے کہ اور اپنے مفاد کے لئے دنیا کو نئی جغرافیائی تقسیم کی جانب لے جا رہا ہے، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دنیا میں عدم استحکام کے لئے سیاسی بحران پیدا کیا جا رہا ہے ، پاکستان میں بحران پیدا نہیں بلکہ درآمد کئے جاتے ہیں ہمیں مثبت پالیسیاں بنانے سمیت عالمی قوتوں کا سامنا کرنے کی صلاحیت پیدا کرنا ہو گی، حقوق اور روزگار کی فراہمی دہشت گردی اور بغاوت ختم کر سکتی ہے ، ہمیں باہمی اعتماد اور رواداری کی فضا پیدا کرنا ہو گی ، عوامی نمائندوں کو پیچھے دھکیلنے والی قوتوں کا محاسبہ کرنا ہوگا جمیعت علما اسلام کسی طبقاتی جنگ کا حصہ نہیں بنے گی ، بوائز سکائوٹس ہیڈ کوارٹر میں بھارت کے کشمیر پر تسلط کے 70 سال مکمل ہونے پر مسیحی برادری کی جانب سے تقریب کیا گیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی قرادادوں کو نظر انداز کر رہا تھا ، کشمیر کی آزادی سے انکاری تھا لیکن آج مودی نے مذاکرات کار کا تقرر کرکے کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کرلیا ، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیر پر پاکستان کا موقف قومی ہے ، پاکستان دنیا بھر میں کشمیر کا مقدہ لڑتا رہے گا، مسلم اکثریتی علاقے کشمیر میں ہندوئوں کو آباد کررہا ہے اس کے یہ ہتھکنڈے میں کبھی کامیاب نہیں ۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولاناعبدالغفورحیدری ،صوبائی امیر مولانافیض محمد ،جنرل سیکرٹری ملک سکندرایڈووکیٹ، وکلاء رہنماء سید نذیرآغا ایڈووکیٹ،شاہ محمدجتوئی ایڈووکیٹ ، نادر چھلگری ایڈووکیٹ ،کمال خان کاکڑایڈووکیٹ ،اقبال کاسی ایڈووکیٹ ودیگر بھی موجود تھے ۔