ایک صحت مند فرد ایک بہتر اور ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد بن سکتا ہے ،امیر بخش بلوچ

جمعرات 26 اکتوبر 2017 20:09

پنجگور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2017ء) پنجگور میں ای پی آئی کے فوکل پرسن ڈاکٹر امیر بخش بلوچ ،ڈپٹی کمشنر پنجگور جبار بلوچ نے کہا کہ ایک صحت مند فرد ایک بہتر اور ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد بن سکتا ہے بچوں کو ماں کا دودھ پلانے سے بچوں کی نہ صرف زہنی نشوونما ہوتی ہے بلکہ وہ ایک صحت مند فرد بھی بن جاتا ہے معاشرے کے تمام افراد پی پی ایچ ائی کی جانب سے شعور واگاہی مہم کو کامیاب بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ ہم بیماریوں سے پاک ایک صحت مند معاشرے کی بنیاد رکھ سکیں اور ہمارے بجے صحت مند ہوکر ملک وقوم کی خدمت میں اپنا کلیدی کردار نبھا سکیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیوٹریشن پروگرام کے تحت ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے منعقدہ سینمار سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس دوران پرنسپل ڈگری کالج پنجگور محمد حسین بلوچ مفتی محمد اصف ڈی ایچ او امداد بلوچ پی پی ایچ ائی کے سپورٹ منیجر اکرام نور نیوٹریشن پروگرام کے افیسر امداد بلوچ ڈاکٹر سیما اکبر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا پی پی ایچ ائی کے سپورٹ منیجر نے اپنے ادارے کی بابت سینمار کے شرکاء کو بیفنگ دیا مقررین نے کہا کہ معاشرے کو ایک بہتر سمت کی طرف گامزن کرنے کے لیے تمام افراد کا کردار اہم ہوتا ہے خصوصا بیمار یوں کے تدارک اور ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سیہمیں گھر گھر کی سطح پر شعور اور اگاہی دلانا ہے اور ماں کے دودھ کی اہمیت کے بارے میں مثبت رویہ اختیار کرکے اس اہمیت کو اجاگر کریں تاکہ مائیں اپنے بچوں کو دو سال تک دودھ پلائیں انہوں نے کہا کہ ماں کا دودھ پینے والا بچہ نہ صرف صحت مند ہوتا ہے بلکہ وہ معاشرے کا ایک ذمہ دار فرد بھی بنتا ہے کیونکہ ماں کا دودھ بچے کی زہنی صلاحیتوں کو بھی بڑھاتا ہے مائیں جس طرح بیٹوں کی صحت پر توجہ دیتی ہیں اسی طرح بیٹیوں کو بھی اہمیت دیں اور ان کی صحت پر زیادہ توجہ دیں انہوں نے پی پی ایچ ائی کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ شعور کے فقدان کی وجہ سے بلوچستان میں زچگی کے دوران شرح اموات سب سے زیادہ ہوتی ہے اور ہم اگر جاپان امریکہ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک پر نظر ڈالیں تو وہاں 2000 ہزار بچوں میں سے شازونادر پانچ بجے موت کی منہ میں چلے جاتے ہیں مگر ہمارے ہاں تو معاملہ اس کے برعکس ہے شعور کے فقدان سے جو بچے پیدا ہوتے ہیں وہ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے موت کی وادی میں جا پہنچتے ہیں دنیا پر اللہ تعالی یکسانیت کے ساتھ مہربان ہے اور جن مسائل کا ہم شکار ہیں اگر ہم اپنے رویوں میں تبدیلی لاکر ان پر توجہ دیں توہم بھی ان خطرات سے بچ سکتے ہیں جو ہماری عدم توجہی اور کوتاہیوں کی وجہ سے سرزد ہوتے ہیں ۔