سپریم کورٹ نے تمام سرکاری اداروں سے لاپتہ افراد کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 26 اکتوبر 2017 17:58

سپریم کورٹ نے تمام سرکاری اداروں سے لاپتہ افراد کی تفصیلی رپورٹ طلب ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26اکتوبر۔2017ء) انسانی حقوق کی تنظیم ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی سربراہ آمنہ مسعود جنجوعہ کی درخواست پر سپریم کورٹ نے تمام سرکاری اداروں سے لاپتہ افراد کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں 2 ججز پر مشتمل بینچ نے وزارت داخلہ کو حراست میں لیے گئے تمام افراد اور ان کے جرائم کی تفصیلات کے بارے میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس اعجاز نے ریمارکس دیئے کہ بغیر کسی الزام کے ان افراد کو کیوں حراست میں لیا گیا؟ اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو ان کو ٹرائل کے بعد سزا ہونی چاہیئے۔ وزارت داخلہ سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں بتایا جائے کہ بغیر کسی ٹرائل کے ان افراد کو سالوں سے قید میں کیوں رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر لاپتہ افراد کے لواحقین کی نمائندگی کرنے والی آمنہ جنجوعہ نے عدالت کو لاپتہ افراد کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کی۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ لاپتہ افراد کے لیے بنی انکوئری کمیشن کو مارچ 2011 سے اب تک 4229 کیسز موصول ہوئے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ کمیشن کی جانب سے 2939 کیسز کو ختم کیا ہے جبکہ آمنہ جنجوعہ نے دعویٰ کیا کہ لوگوں کے لاپتہ ہونے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔تاہم جسٹس اعجاز افضل خان نے لاپتہ افراد کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے پاس لاپتہ افراد کے لواحقین کو دینے کے لیے کوئی جواب نہیں، جو اپنے پیاروں کی تلاش میں عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں-سپریم کورٹ کے بینچ نے حراست میں لیے گئے تمام لاپتہ افراد کو اپنے لواحقین سے ایک ہفتے کے اندر ملوانے کا حکم جاری کیا۔بعد ازاں کیس کی سماعت 13 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :