الیکشن کمیشن کا قومی مردم شماری کے نتائج کی عدم اشاعت اور متعلقہ تفصیلات فراہم نہ کئے جانے پر تشویش کا اظہار

بروقت ضروری آئینی ترمیم ،الیکشن کمیشن کو مردم شماری کی شائع شدہ رپورٹ ، نقشہ جات بمعہ شماریاتی چارجز، سرکل اور بلاکس اور ان کی حدود کی تفصیلات فوری طورپر مہیا نہ کی گئیں تو الیکشن کمیشن کیلئے انتہائی فہرستوں کی نظرثانی اور نئی حلقہ بندیوں کے کام کی تکمیل ناممکن ہو گی، چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس میں قومی مردم شماری 2017کی اشاعت ،انتخابی فہرستوں کی نظرثانی اور نئی حلقہ بندیوں کیلئے الیکشن کمیشن کو درکار وقت اور مشکلات کا جائزہ

بدھ 25 اکتوبر 2017 21:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اکتوبر2017ء) الیکشن کمیشن نے قومی مردم شماری کے نتائج شائع نہ ہونے پر اور اس سے متعلقہ تفصیلات کی عدم فراہمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بروقت ضروری آئینی ترمیم نہ کی گئی اور الیکشن کمیشن کو مردم شماری کی شائع شدہ رپورٹ ، نقشہ جات بمعہ شماریاتی چارجز، سرکل اور بلاکس اور ان کی حدود کی تفصیلات فوری طورپر مہیا نہ کی گئی تو الیکشن کمیشن کیلئے انتہائی فہرستوں کی نظرثانی اور نئی حلقہ بندیوں کے کام کی تکمیل ناممکن ہو گی، جس کی ذمہ داری تمام متعلقہ اداروں پر ہو گی۔

بدھ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اجلاس چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت ہوا۔جس میں الیکشن کمیشن کے ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس میں قومی مردم شماری 2017کی اشاعت ،انتخابی فہرستوں کی نظرثانی اور نئی حلقہ بندیوں کیلئے الیکشن کمیشن کو درکار وقت اور مشکلات کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے قومی مردم شماری کے نتائج شائع نہ ہونے پر اور اس سے متعلقہ تفصیلات کی عدم فراہمی پر تشویش کا اظہار کیا اور واضح کیا کہ اگر بروقت ضروری آئینی ترمیم نہ کی گئی اور الیکشن کمیشن کو مردم شماری کی شائع شدہ رپورٹ ، نقشہ جات بمعہ شماریاتی چارجز، سرکل اور بلاکس اور ان کی حدود کی تفصیلات فوری طورپر مہیا نہ کی گئی تو الیکشن کمیشن کیلئے انتہائی فہرستوں کی نظرثانی اور نئی حلقہ بندیوں کے کام کی تکمیل ناممکن ہو گی، جس کی ذمہ داری تمام متعلقہ اداروں پر ہو گی، اس ضمن میں الیکشن کمیشن بار بار حکومت اور متعلقہ اداروں کی توجہ اس جانب مبذول کرا چکا ہے جس کی اب تک کوئی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔