چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس، قومی مردم شماری کے نتائج شائع نہ ہونے پر تشویش کا اظہار

ْبروقت آئینی ترمیم نہ ہونے ،مردم شماری رپورٹ ، نقشہ جات بمع شماریاتی چارجز، سرکلز ،بلاک اور ان کی حدود کی تفصیلات مہیا نہ ہونے سے انتخابی فہرستوں کی نظرثانی ،نئی حلقہ بندیوں کے کام کی تکمیل ناممکن ہو گی، الیکشن کمیشن

بدھ 25 اکتوبر 2017 19:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2017ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی مردم شماری کے نتائج شائع نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر بروقت ضروری آئینی ترمیم نہ کی گئی ،الیکشن کمیشن کو مردم شماری کی رپورٹ ، نقشہ جات بمع شماریاتی چارجز، سرکلز ،بلاک اور ان کی حدود کی تفصیلات فوری طور پر مہیا نہ کی گئیں تو الیکشن کمیشن کیلئے انتخابی فہرستوں کی نظرثانی اور نئی حلقہ بندیوں کے کام کی تکمیل ناممکن ہو گی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی صدارت میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں کمیشن کے تمام ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس میں مردم شماری 2017ء کے نتائج کی اشاعت ، انتخابی فہرستوں کی نظرثانی اور نئی حلقہ بندیوں کیلئے الیکشن کمیشن کو درکار وقت اور مشکلات کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے قومی مردم شماری کے نتائج شائع نہ ہونے پر اور اس سے متعلقہ تفصیلات کی عدم فراہمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر بروقت ضروری آئینی ترمیم نہ کی گئی اور الیکشن کمیشن کو مردم شماری کی رپورٹ ، نقشہ جات بمع شماریاتی چارجز، سرکلز اور بلاک اور ان کی حدود کی تفصیلات فوری طور پر مہیا نہ کی گئیں تو الیکشن کمیشن کیلئے انتخابی فہرستوں کی نظرثانی اور نئی حلقہ بندیوں کے کام کی تکمیل ناممکن ہو گی جس کی ذمہ داری تمام متعلقہ اداروں پر ہو گی۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن بار بار حکومت اور متعلقہ اداروں کی توجہ اس جانب مبذول کرا چکا ہے جس کے اب تک کوئی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔