چمن، افغانستان سے پاکستان کیلئے ہرقسم کی فریش فروٹ اورڈرائی فروٹ کی ترسیل بند ،تاجروںکی خطیر رقوم پھنس گئے

منگل 24 اکتوبر 2017 22:40

چمن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 اکتوبر2017ء) افغانستان سے پاکستان کیلئے ہرقسم کی فریش فروٹ اورڈرائی فروٹ کی ترسیل بند ،تاجروںکی خطیر رقوم پھنس گئے۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان سے ہرقسم کے فریش فروٹ اور ڈرائی فروٹ پر پاکستان کی جانب سے ٹیکس بڑھانے کے باعث افغانستانی تاجروں اور حکومت نے پاکستان کیلئے بھیجاجانے والا فریش فروٹ اور ڈرائی فروٹ کو بند کردیاجس کے باعث مقامی تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑرہاہے جبکہ چمن کے مقامی تاجروںنے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ سارا سال ہم افغانستان پاکستانی مصنوعات بھیجتے ہیں اور وہاں پر جو پیسہ جمع ہوجاتاہے اس سے انار ،انگور اور تربوز کے سیزن میں ان فروٹ کی خریداری کرتے ہیں اور اس کو پاکستان لاکر پاکستان کے مختلف شہروں میں بھجواتے ہیں جبکہ ٹیکس کا ا علان بجٹ میں ہوجاتاہے مگر اب اچانک نئے ٹیکس کا اعلان کرنے سے افغانی تاجروں اور بیوپاریوں نے مال بھیجنے سے انکار کردیا جبکہ ہی مصنوعات بڑی تعداد میں ہندوستان افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے جارہے ہیں جس کیلئے ہندوستان نے ٹیکس فری سسٹم کا اعلان کیاہیں جبکہ ایف بی آر نے ٖافغانستان سے فریش فروٹ اور ڈرائی فروٹ کی ریگو لیٹری ڈیوٹی گذشتہ روز بڑھا دی گئی تھی انار کے ایک ٹرک پر 45ہزار سے ٹیکس بڑھا کر 1لاکھ کر دیا جبکہ انگور کے ٹرک پر ٹیکس 72ہزار سے بڑھا کر 1لاکھ 20ہزار کر دیا گیا ریگولیٹری ڈیوٹی بڑنے کے ساتھ ساتھ دیگرمتفرک ٹیکسز بھی بڑھا دیے گئے جس پر آج افغانستان کی جانب سے ردعمل سامنے آیا افغانستان کی جانب سے فریش فروٹ کی درآمد عارضی طور پر مکمل بند کردی گئی کسٹم ہاؤس میں ریگولیٹری ٹیکس کے بڑھنے سے ٹرکوں میں 60%فیصد کمی آئی ہیں جبکہ روزانہ افغانستان سے 2سو سے زائد فریش فروٹ کے ٹرک پاکستان میں داخل ہوتے ہیںکلیرنگ ایجنٹو کے مطابق فریش فروٹ کی درآمد بند ہونے سے پاکستان کے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان ہو رہا ہیں اسکے علاوہ چمن کے مقامی تاجروں کو بھی فریش فروٹ اور ڈرائی فروٹ کی بندش سے بھاری نقصان ہو رہا ہیں پاکستان کے دیگر شہروں کراچی لاہور پنڈی میں انگور انار اور ڈروئی فروٹ کی قیمتوں میں دگنہ اضافہ سامنے آرہا ہیں پاکستان کی جانب سے ٹیکس بڑھانے سے افغانستا ن نے فریش فروٹ اور ڈرائی فروٹ کے ٹرکوں کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہیں جس پر مقامی تاجروں کا کہنا ہے کہ افغانی تاجروں نے اب ہندوستان انار اور انگور بھیجنا شروع کردیا ہیں جوکہ ٹرانزٹ ٹریڈ کے زریعے بھیجا جا رہا ہیں جس سے ہندوستان کو ٹیکسز کی مد میں فائدہ ہو رہاہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے مزیدکہاکہ اگر پاکستان حکومت کو اپنے زمین داروں کی اتنی ہی فکرہیں تو پاکستان میں سب سے زیادہ کیلا ،کینو ،آم ہوتاہیں جبکہ ان فروٹ کے سیزن میں پاکستان ہندوستان سے وافرمقدار میں یہ مصنوعات پاکستان لایاجاتاہے جو کہ ہمارے زمین داروں کے ساتھ سراسر ظلم ہے انہوںنے پاکستان حکومت سے مطالبہ کیا اور وزیر تجارت سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ اپنے ہی تاجروں کا معاشی قتل کرنے کی بجائے دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں تیز کریں کیونکہ ویسے ہی ہمارے ملک کے فیکٹریوں کا دیگر سامان افغانستان جانے سے بند ہیں جس سے تجارت مزید کم ہوا اور حالیہ اقدام سے تجارت بالکل ختم ہوجائے گا۔

متعلقہ عنوان :