پاکستان دنیا میں چاول برآمد کرنے والے ممالک میں اہم مقام رکھتا ہے،محکمہ زراعت

منگل 24 اکتوبر 2017 22:10

ملتان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اکتوبر2017ء) محکمہ زراعت ملتان نے کہا ہے پاکستان دنیا میں چاول برآمد کرنے والے ممالک میں اہم مقام رکھتا ہے۔ چاول ہماری غذائی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ زر مبادلہ کمانے میں بھی اہم مقام رکھتا ہے۔ اس وقت دھان کی فصل پر تیلے کے حملہ کا اندیشہ ہوتا ہے اور عام طور پر تیلے کا حملہ ٹکڑیوں کی شکل میں ہوا ہے۔

تیلے کے بالغ اور بچے پودے کے نچلے حصہ یعنی تنے سے رس چوستے ہیں جس سے متاثرہ پتے پیلے اور پھر بھورے رنگ کے ہو جاتے ہیں۔ شدید حملہ ہونے کی صورت میں پودے سوکھ کر جھلسے ہوئے معلوم ہوتے ہیں۔ تیلے کے حملہ سے متاثرہ فصل کی اس حالت کو ہاپر برن یا تیلے کا جھلسائو کہتے ہیںاور اس صورت میں پیداوار متاثر ہوتی ہے اور ایک قسم کی پھپھوندی کی وجہ سے کھیت کی رنگت کالی نظر آتی ہے ۔

(جاری ہے)

اس کیڑے کا حملہ زیادہ تر دھان کی موٹی اقسام پر ہوتا ہے لیکن بعض اوقات موٹی اقسام کی برداشت کے بعد یہ کیڑا فائن اقسام پر منتقل ہو جاتا ہے ۔ تیلے کے مربوط انسداد کے لیے کھیت کے اندر اور اطراف میں اُگی ہوئی جڑی بوٹیوں کو تلف کیا جائے کیونکہ تیلہ ان پر پرورش پاتا ہے ۔ فصل میں مسلسل پانی کھڑا رکھنا نہیں چاہیے اور حملہ ہونے کی صورت میں فوری سوکا دیا جائے ۔

رات کو روشنی کے پھندے لگائے جائیں کیونکہ یہ دھان کے نقصان دہ کیڑوں کے انسداد کا ایک موثر طریقہ ہے ۔ ترجمان نے مزید کہا کہ نائٹروجنی کھادوں کے غیر ضروری استعمال سے اجتناب کیا جائے ۔دیگر نقصان دہ کیڑوں کے انسداد کے لیے حتی المقدور کیڑے مار زہروں کے سپرے سے بچا جائے کیونکہ اس سے کسان دوست کیڑوں کی تلفی ہو جاتی ہے ۔ یہ دوست کیڑے دشمن کیڑوں پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ تیلہ کی اکتوبر کے مہینہ میں معاشی نقصان کی حد 20تا25بالغ یا بچے فی پودا ہے ۔ تیلے کا حملہ نقصان کی معاشی حد تک پہنچنے پر محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ زہر کا سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :