واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نہ لگانے والے انڈسٹریل یونٹس کیخلاف کارروائی کافیصلہ

منگل 24 اکتوبر 2017 15:43

فیصل آباد۔24 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اکتوبر2017ء)محکمہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے صوبے بھر میں کمرشل ، صنعتی اداروں اور گھریلو پانی کے استعمال سے پیدا ہونے والے فاضل مادے اور گندہ پانی ندی نالوں،آبگاہوں ، جھیلو ں ، دریائوں اور نہروں میں ڈالنے پر سختی سے پابندی عائد کرتے ہوئے مذکورہ افراد بالخصوص صنعتی یونٹس و کمرشل صارفین کیخلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کیاہے۔

محکمہ تحفظ ماحولیات کے ذرائع نے کہا کہ صنعتی اداروں کو قبل ازیں بھی ہدایت کی گئی تھی کہ وہ فوری طور پر اپنے صنعتی اداروں کے گندے پانی کو قومی ماحولیاتی معیار کے مطابق بنانے کیلئے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگوائیں اور صاف شدہ پانی کو دوبارہ استعمال میں لایا جائے اور اسی طرح ہائوسنگ کالونیوں کو بھی اپنے گندے پانی کو قومی ماحولیاتی معیار کے مطابق ٹریٹ کر کے پودوں ، درختوں کو سیراب کرنے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن انہوںنے اس پر عملدر آمد نہیں کیا۔

(جاری ہے)

ا نہوںنے کہا کہ مذکورہ احکامات پر عملدر آمد کیلئے اچانک چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا جا ئیگا اور اگر کسی جگہ گندہ پانی نہروں یا آبگاہوں میں ڈالنے کی شکایت ملی تو تحفظ ماحول ایکٹ کے تحت ذمہ داران کو 10لاکھ روپے یکمشت یا 1لاکھ روپے روزانہ کے حساب سے جرمانہ اور 2 سال تک قید کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے،اس ضمن میں مزید تاخیر یا غفلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔