کاشتکار جڑی بوٹیوں کا بروقت تدارک یقینی بنائیں، ماہرین زرعت

منگل 24 اکتوبر 2017 15:43

فیصل آباد۔24 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اکتوبر2017ء)ماہرین زراعت نے کہا ہے کہ فصلوں کی پنیری میں اگنے والی جڑی بوٹیاں فصل کی پیداوار میں کمی کاباعث اورکوالٹی متاثر کرتی ہیں کاشتکار ان کا بروقت اور مؤثر تدارک یقینی بنائیں۔ایک ملاقات میں انھوں نے بتایا کہ جڑی بوٹیاں پنیری کی خوراک، پانی اور سورج کی روشنی میں حصہ دار بن کر فصلوں کو نقصان پہنچاتی ہیں جبکہ یہ نقصان دہ کیڑوں کی آماجگاہ کے طور پر بھی کام کرتی ہیں جس کی وجہ سے پنیری پر نقصان رساں کیڑوں کی افزائش میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

جڑی بوٹیاں فصل کے نقصان دہ کیڑوں کی نسبت پیداوار کا زیادہ نقصان کرتی ہیں جس کے بارے میں ایک عام کاشتکار کو کیڑوں کے نقصان کی نسبت کم احساس ہوتا ہے اور یہ فصل کے ابتدائی ایام میں ہی پیداوار کا نقصان کر دیتی ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے بعد یہ ثابت ہو چکا ہے کہ جڑی بوٹیاں 80 فیصد تک بھی پیداوار میں کمی کا باعث بن سکتی ہیں،پنیری کی فصلوں سے ہاتھ کی مدد سے جڑی بوٹیاں نکال دی جائیں کیونکہ جڑی بوٹیوں کی تلفی سے زمین کھل جاتی ہے اور اس میں ہوا کا گزر بڑی آسانی سے ہوتاہے جس سے پنیری کی جڑوں کو سانس لینے کیلئے تازہ ہو نے کی وجہ سے ان کی جڑیں زمین میں اچھی طرح پھیلتی ہیں،پنیری صحتمند اورجلد تیار ہو جاتی ہے نیزپنیری کی فصلوں کی قطاروں کے درمیان کماد کی کھوری، دھان کی پرالی یا خشک گھاس وغیرہ بطور ملچ بچھا دینے سے جڑی بوٹیاں بہت کم تعداد میں اگتی ہیں اور آبپاشی کے بعد زمین میں وتر بھی دیر تک قائم رہتا ہے۔