شیعہ علما کونسل کا پنجاب میں عزاداری کے انتظامات پر عدم اعتماد کا اظہار،

جھوٹی ایف آئی آرز واپس لینے کا مطالبہ ریاستی رکاوٹوںکے باوجود عزاداری جاری رکھنا مشن زینبی ہے،ہر صورت جاری رکھیں گے علامہ سبطین سبزواری کی زیر صدارت اجلاس میں ایم ایم اے کی بحالی کو سراہا گیا، روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام، زائرین کے لئے رکاوٹوں کی مذمت

منگل 24 اکتوبر 2017 15:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 اکتوبر2017ء) شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں محرم الحرام کے دوران عزاداری سید الشہدا کے لئے حکومتی انتظامات پر عدم اعتماد اور مجالس کے انعقاد پر جھوٹی ایف آئی آرز کے اندراج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ آئینی اور شہری حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔

ریاستی رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود عزاداری جاری رکھنا ہی مشن زینبی ہے۔ جسے جاری رکھیں گے چاہے جتنی بھی بھاری قیمت ہی کیوں نہ ادا کرنی پڑے ۔قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی لاہور رہائش گاہ پر منعقد ہونے والے اجلاس میں مولانا موسیٰ رضاجسکانی، مولانا کاظم رضا نقوی، مولانا حسن رضا قمی، ایم ایچ نقوی ،شہباز نقوی اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

محرم الحرام کے بعد منعقد ہونیو الے پہلے اجلاس میں کہا گیا کہ چاردیواری کے اندر ہونے والی مجالس میں بھی رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔حکومت کو ہمارا آئینی حق ہر صورت دینا ہوگا۔پولیس نے جتنی ایف آئی آرز درج کی ہیں، انہیں فی الفور واپس لیا جائے اورآنے والے چہلم کے لئے بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔

اجلاس میں آنے والے انتخابات کے حوالے سے بھی حکمت عملی پر غور کیا گیا اور متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے اقدامات کوسراہا گیا۔روہنگیا کے مسلمانوں کے قتل عام، کوئٹہ میں جاری دہشت گردی اور زائرین کے لئے پیدا کی جانے والی مشکلات کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ردالفساد اور ضرب عضب آپریشن کے اثرات کہیں نظر نہیں آرہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر درحقیقت عمل کیا جاتا تو دہشت گردی پر قابو پاجاچکا ہوتا۔احتساب کے عمل کوسراہتے ہوئے انہیں صاف شفاف ہونے کی ضرورت پر زوردیا گیا۔