خواتین پر حملوں کی ہرپہلو سے تحقیقات کررہے ہیں، آئی جی سندھ

جو ذمہ داریاں عدالت نے مجھے دیں وہ پوری کردی ہیں،میں نے عدالت کا سہارا نہیں لیا، سول سوسائٹی نے یہ کیس کیا تھا ،اے ڈی خواجہ

منگل 24 اکتوبر 2017 15:14

خواتین پر حملوں کی ہرپہلو سے تحقیقات کررہے ہیں، آئی جی سندھ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2017ء) آئی جی سندھ پولیس اللہ ڈنوخواجہ نے کہا ہے کہ شہر میں تیز دھار آلے سے حملوں کا مقصد خواتین میں خوف پیدا کرنا تھا،واقعات کی ہر پہلو سے تحقیقات کررہے ہیں۔وہ منگل کوشہید بے نظیر بھٹو ٹریننگ سینٹر رزاق آباد میں پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔آئی جی سندھ نے کہا کہ ہائیکورٹ نے واضح فیصلہ دیا اور جو ذمہ داریاں عدالت نے مجھے دیں وہ پوری کردی ہیں،میں نے عدالت کا سہارا نہیں لیا، سول سوسائٹی نے یہ کیس کیا تھا اور میں کیس میں مدعی نہیں تھا۔

اے ڈی خواجہ نے کہاکہ ایک آدمی کی غلطی کا خمیازہ پورے محکمے کو بھگتنا پڑتا ہے، پولیس کا کردار ایسا بنائیں گے کہ ہم سب اس پر فخر کریں گے، پولیس کا کام بہت مشکل ہے آپ پر بھاری ذمے داری ہے، پولیس اہلکاروں نے ذمے داری سے بھاگنا نہیں بلکہ ذمہ داری کو گلے لگانا ہے۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ نے پاس آئوٹ ہونے والے ریکروٹس کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو فخر ہونا چاہیے کہ آپ میرٹ پر بھرتی ہوئے ہیں، قوم پولیس اہلکاروں کی طرف دیکھتی ہے، آپ نیعوام کی امیدوں پر پورا اترنا ہے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں آئی جی سندھ نے کہا کہ کراچی میں تیز دھار آلوں سے حملوں کا مقصد خواتین میں خوف پیدا کرنا تھا تاہم چھری مار واقعات میں ہر پہلو سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :