بھارتی حکومت کشمیر کے حریت پسندوں سے مذاکرات کیلئے تیارہوگئی

مذاکرات وقت کی ضرورت اور ریاست میں امن قائم کرنے کا واحد راستہ ہے ،ْکٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی

منگل 24 اکتوبر 2017 14:12

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2017ء) بھارتی حکومت نے اپنے زیرِ انتظام کشمیر میں حریت پسندوں سے بات چیت نہ کرنے کے اپنے تین سالہ پرانے موقف سے پیچھے ہٹتے ہوئے وادی کے علیحدگی پسندوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہوگئی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ایسا ہر گز نہیں ہے کہ کشمیر میں ایک گروپ سے بات چیت کی جائے گی اور دوسرے گروپ کو نظر انداز کیا جائے کیونکہ ان مذاکرات کا مقصد جموں اور کشمیر کے تمام لوگوں کی خواہشات کے بارے میں آگاہی حاصل کرنا ہے۔

بھارتی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دنیشور شرما مقبوضہ کشمیر میں لوگوں سے روابط قائم کرکے ان کی خواہشات جاننے کی کوشش کریں گے۔جموں اور کشمیر کی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے نئی دہلی کے اس قدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات وقت کی ضرورت اور ریاست میں امن قائم کرنے کا واحد راستہ ہے۔

(جاری ہے)

جموں اور کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنا ذہن کھلا رکھنا ہوگا جبکہ مذاکرات کا نتیجہ آنے تک انتظار کرنا ہوگا۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ جو لوگ کشمیر کے لیے صرف طاقت کو امن قائم کرنے کا واحد راستہ قرار دیتے تھے آج نئی دہلی کے اس فیصلے کے بعد ان کی واضح شکست ہوئی ہے۔