سعودی شہری تفریح اور فلموں پر سالانہ اربوں ڈالر خرچ کر رہے ہیں، رپورٹ

منگل 24 اکتوبر 2017 10:40

․ ریاض ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اکتوبر2017ء) سعودی شہری تفریجات اور فلموں پر سالانہ اربوں ڈالر خرچ کر رہے ہیں۔ سعودی اخبار کے مطابق سوشل میڈیا پر دعوٰی کیا گیا ہے کہ سینما گھروں میں فلمیں دیکھنے کیلئے پڑوسی ممالک کا سفر کر رہے ہیں۔ سینما گھروں کے قیام کے بغیر مقامی سرمایہ کار فلم سازی پر رقم خرچ نہیں کریں گے۔ اس قسم کے خیالات کا اظہار کنگ فہد کلچرل سینٹر میں مختصر فلموں کے مسابقہ پروگرام کے بعد بڑے پیمانے پر کیا جانے لگا ہے۔

شائقین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ کنگ فہد کلچرل سینٹر میں مختصر فلموں کا مقابلہ سعودی عرب میں سینما گھروں پر پابندی اٹھانے کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سعودی شہری تفریحات اور ثقافت کے دیوانے ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی حکام سینما گھر کھولنے کی اجازت جلد دے دیں گے۔ خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس کی اجازت دینے کے بعد اسی اقدام کی توقع کی جا رہی ہے۔

ہدایتکار فیصل الحربی نے بتایا کہ سینما گھر معاشرے کے حقائق رائے عامہ کے سامنے لاتے ہیں۔ الحربی کی تین فلمیں کنگ فہد کلچرل سینٹر میں دکھائی گئیں۔ ایک ویب سائٹ پر کہا جارہا ہے کہ سعودی عرب میں سینما گھروں کی بحالی مستقبل میں سیاحت اور تفریحات کا بنیادی مطالبہ ہے۔ سعودی عرب میں فلمساز سمجھتے ہیں کہ یو ٹیوب کے زمانے میں سینما گھروں پر پابندی کا کوئی فائدہ نہیں۔ کئی سعودی فلمیں بیرون مملکت کامیاب ہوچکی ہیں۔ ان میں ہیفاء المنصور کی فلم وجدہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں جسے 2013ء کے دوران کئی فلمی میلوں میں دکھایا جا چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :