اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاک قطر ایل این جی گیس سپلائی معاہدے کے خلاف کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرد ی

پیر 23 اکتوبر 2017 22:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اکتوبر2017ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاک قطر ایل این جی گیس سپلائی معاہدے کے خلاف کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی ہے ، درخواست کی سماعت جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی، درخواست گزار کی جانب سے کوئی عدالت میں پیش نہیں ہوا ،دررخواست میں وزیر اعظم شاہد خان عباسی، سیکرٹری پیٹرولیم اور قدرتی پیداوار، سیکرٹری قانون، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، چیرمین قائمہ کمیٹی برائے انرجی، چیرمین سینیٹ رضا ربانی، چیرمین نیب اور قومی اسمبلی کو فریق بنایا گیا ،درخواست ہائیکورٹ کے وکیل چودھری بشیر ایڈووکیٹ نے محمد اکرم ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی ،ایل این جی گیس سپلائی معاہدے میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرنے پر درخواست دائر کی گئی ، درخواست میں پاک قطر ایل این جی گیس سپلائی سے کرپشن مذید پروان چڑھنے جیسے تحفطات ظاہر کیئے گئے، وزیر پیٹرولیم اور موجودہ وزیراعظم نے معاہدے کرتے وقت آئینی تقاضے پورے نہیں کئے ۔

(جاری ہے)

سوموار کو اسلام اباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواست گزار کی عدالت میں عدم پیشی کی وجہ سے پاک قطر ایل این جی گیس سپلائی معاہدے کے خلاف کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی ہے ۔ہائیکورٹ کے وکیل چودھری بشیر ایڈووکیٹ نے محمد اکرم ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی تھی ۔دررخواست میں وزیر اعظم شاہد خان عباسی، سیکرٹری پیٹرولیم اور قدرتی پیداوار، سیکرٹری قانون، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، چیرمین قائمہ کمیٹی برائے انرجی، چیرمین سینیٹ رضا ربانی، چیرمین نیب اور قومی اسمبلی کو فریق بنایا گیا