پاکستان سے متعلق پالیسی کی بنیادوہ اقدامات ہیں جوہم ضروری سمجھتے ہیں، ریکس ٹیلرسن

اسلام آباد کوخطے کی صورتحال کاباریک بینی سے جائزہ لیناہوگاکیونکہ افغانستان اورپاکستان میں استحکام ہماری اولین ترجیح ہے، اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کا انحصار طالبان کے خلاف ایکشن پر ہوگا،امریکی وزیر خارجہ کی کابل میںمیڈیا سے گفتگو

پیر 23 اکتوبر 2017 22:41

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2017ء) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے کہا ہے کہ پاکستان سے متعلق پالیسی کی بنیادوہ اقدامات ہیں جوہم ضروری سمجھتے ہیں، اسلام آباد کوخطے کی صورتحال کاباریک بینی سے جائزہ لیناہوگاکیوں کہ افغانستان اورپاکستان میں استحکام ہماری اولین ترجیح ہے، اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کا انحصار طالبان کے خلاف ایکشن پر ہوگا۔

پیر کے روز کابل میںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے کہا کہ میں پاکستان جا رہا ہوں ، اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کا انحصار طالبان کے خلاف ایکشن پر ہوگا، پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں کے دوران افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے گفتگو ہو گی جبکہ پرامن اور مستحکم پاکستان کے لئے بھی بات چیت کی جائے گی۔

(جاری ہے)

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے کہا کہ پاکستان جا رہا ہوں ،جہاں ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی پر پاکستانی قیادت کو اعتماد میں لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے متعلق پالیسی کی بنیادوہ اقدامات ہیں جوہم ضروری سمجھتے ہیں، اسلام آباد کوخطے کی صورتحال کاباریک بینی سے جائزہ لیناہوگاکیوں کہ افغانستان اورپاکستان میں استحکام ہماری اولین ترجیح ہے۔ افغانستان میں امن اورمفاہمتی مواقع پیداکرنے کاعمل آگے بڑھاناضروری ہے، امریکی قیادت کی جانب سے اٹھائے جانے والے یہ اقدامات پاکستان کے مستحکم مستقبل کی بھی ضمانت ہونگے۔ امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کے دورے کے بعد بھارت کا دورہ کرنے کا اعلان بھی کیا۔