حکومت نے تعلیمی شعبہ کی ترقی اور سکول سے باہر بچوں کی تعداد میں کمی لانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں، وفاقی وزیرانجینئر محمد بلیغ الرحمن

وزیراعظم کے نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے پروگرام کے تحت ایک سال میں 10 ہزار نوجوانوں کو فنی اور پیشہ ورانہ تربیت سے آراستہ کر دیا گیا ہے ،ْخطاب

پیر 23 اکتوبر 2017 22:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2017ء)وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن نے پیر کو سلطانہ فائونڈیشن کے جسٹس یوسف سارا برائے تحقیق و بحالی اور سکول سے باہر بچوں کو مرکزی دھارے میں لانے کے مرکز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر کو تعلیم کے شعبہ میں سلطانہ فائونڈیشن کی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

وفاقی وزیر نے تعلیم کے شعبہ میں کارکردگی اور سکول سے باہر بچوں کو مرکزی دھارے میں لانے پر خصوصی توجہ دینے کے حوالے سے سلطانہ فائونڈیشن کے خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ بچے اور نوجوان قوم کا اثاثہ ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ ان کو علم کے خواہشمند اور معاشرے کی بہتری میں ایک فعال کردار ادا کرنے والا شہری بنائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تعلیمی شعبہ کی ترقی کیلئے اور سکول سے باہر بچوں کی تعداد میں کمی لانے کے لئے گذشتہ تین سال میں ٹھوس اقدامات اٹھائیں ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ضمن کہا کہ گذشتہ تین سال کے دوران وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی کارکردگی سب سے بہتر رہی جہاں سکولوں سے باہر بچوں کی تعداد میں 55 فیصد کمی آئی جبکہ پنجاب میں 23، آزاد کشمیر میں 14 فیصد، خیبرپختونخوا میں 9 فیصد اور بلوچستان اور سندھ میں بھی بہتری دیکھی گئی۔ پیشہ وارانہ اور تکنیکی تربیت کے بارے میں بات چیت بلیغ الرحمن کرتے ہوئے کہا کہ عام تعلیم کی طرح پیشہ ورانہ تربیت بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے، وہ طالب علم جو پرائمری کے بعد سکول چھوڑ جاتے ہیں ان میں سے اکثر پیشہ وارانہ تربیت حاصل کرتے ہیں اور پھر ایک کارآمد انسان بن کر معاشرے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے پروگرام کے تحت ایک سال میں 10 ہزار نوجوانوں کو فنی اور پیشہ ورانہ تربیت سے آراستہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلی پیشہ وارانہ تربیتی پالیسی پر نظر ثانی کر لی ہے اور ہمیں توقع ہے کہ اپرنٹس شپ ایکٹ بہت جلد سینٹ سے پاس ہو جائے گا جس سے نوجوانوں کو بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد کے تمام تعلیمی اداروں میں قرآنی تعلیمات پڑھانے کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ اس قانوں کے تحت طلباء پہلی جماعت سے پانچویں جاعت تک قرآن پاک کی تعلیم کو حاصل کریں گے جبکہ چھٹی سے بارہویں جماعت تک بچوں کو قرآن پاک کا ترجمہ سکھایا جائے گا۔ اس موقع پر سلطانہ فائونڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر نعیم غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلطانہ فائوڈیشن تعلیم کے شعبہ میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے معاشرے کے محروم بچوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ ہمارا پروگرام معاشرتی ترقی کے ساتھ انسانی ترقی کی بنیاد پر آگے بڑھایا جا رہا ہے۔