پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی گرفتاری کے بعد نیب دفتر میں طبیعت خراب ہوگئی

پیر 23 اکتوبر 2017 22:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی گرفتاری کے بعد نیب دفتر میں طبیعت خراب ہوگئی ہے جہاں نیب حکام نے دو ڈاکٹروں کو طلب کرنے کافیصلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ پیر کی شام تقریباً 5 بجے شرجیل انعام میمن کو گرفتاری کے بعد نیب کے دفتر منتقل کیا گیا جہاں ان کی طبیعت خراب ہوگئی ہے۔

شرجیل میمن نے سینے اور کمر میں درد کی شکایت کی جس پر قومی احتساب بیورونے فوری طور پر 2 ڈاکٹروں کو طلب کرلیا۔ اس سے قبل احتساب عدالت کی جانب سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد دن بھر بعد عدالتی وقت ختم ہونے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کو گرفتار کیاگیاتھا۔پی پی پی رہنما کی گرفتاری کے موقع پر عدالت کے باہر دھکم پیل بھی ہوئی۔

(جاری ہے)

پیپلزلائرز فورم اور نیب اہلکاروں میں تلخ کلامی بھی ہوئی ۔ ضمانت مسترد ہونے کے باوجود شرجیل میمن گرفتاری سے بچنے کے لئے سندھ ہائی کورٹ میں موجودرہے۔شرجیل میمن کو گاڑی میں بٹھا کر ہائی کورٹ سے باہر لایا گیا۔ اس موقع پر رینجرز موبائل بھی گاڑی کے ساتھ چلتی رہی ،۔گرفتاری کے بعد شرجیل میمن کونیب صوبائی ہیڈکوارٹر منتقل کیاگیاتھا۔جب عدات نے پی پی پی رہنما کی ضمات مسترد کی تو ترجمان نیب نے بتایا تھاکہ عدالتی حکم پر شرجیل میمن سمیت دیگر افراد کو گرفتار کیا جائیگا تاکہ عدالت کے فیصلے پر فوری عمل درآمد ہوسکے جبکہ آج (منگل) شرجیل میمن کو عدالت میں پیش کرکے 14دن کا ریمانڈ حاصل کیاجائیگا۔

واضح رہے کہ شرجیل میمن سندھ حکومت کے وزیراطلاعات رہے ہیں اور ان پر6 ارب روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں اور اس حوالے سے نیب نے شرجیل میمن کے خلاف کرپشن کا ریفرنس دائر کیاتھا اور اسی میں آج انھیں گرفتار کیاگیا اور ان کا نام بھی ای سی ایل میں شامل ہے۔