پنجاب اسمبلی کا اجلاس،سبزی مافیا جو چاہے کر لے‘ بھارت سے سبزیوں کی تجارت پر عائد پابندی ختم نہیں ہوگی، حکومت نے اپنے ملک اورکسان کا فائدہ دیکھنا ہے،پنجاب میں روزمرہ اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں خیبر پختوانخواہ کی نسبت کم ہیں، میڈیا میں کتے بلیوں اورچوہوں کے حوالے سے مجھ سے منسوب بیان غلط ہے، صوبائی وزیر شیخ علائو الدین

پیر 23 اکتوبر 2017 21:52

لاہور۔23 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2017ء) وزیر صنعت و تجارت شیخ علائو الدین نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں واضح کہا ہے کہ کہ سبزی مافیا جو چاہے کر لے بھارت سے سبزیوں کی تجارت پر عائد پابندی ختم نہیں ہوگی، حکومت نے اپنے ملک اورکسان کا فائدہ دیکھنا ہے،پنجاب میں روزمرہ اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں خیبر پختوانخواہ کی نسبت کم ہیں اور اگر میںثابت نہ کر سکا تو مستعفی ہو جائوں گاورنہ قائد حزب اختلاف مستعفی ہو جائیں۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز اپنے مقررہ دو بجے کی بجائے ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے اسپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں شروع ہوا ۔ اجلاس میں تین محکموں آبپاشی، صنعت و تجارت و سرمایہ کاری اور عشر و زکوٰة کے محکموں بارے سوالوں کے جوابات پوچھے گئے ۔

(جاری ہے)

نگہت شیخ کے سوال کے جواب میں شیخ علاؤالدین نے ایوان کو بتایا کہ ٹیوٹا میں ایگزامینیشن سسٹم کو معیاری بنانے کیلئے تھرڈ پارٹی آڈٹ ایگزامینر لانے کا فیصلہ کیا ہے، ’’اخوت‘‘ کے تحت دئیے گئے قرضوں کی واپسی کی شرح 98.99فیصد ہے اور جس مقصد کیلئے یہ قرضے دیئے جاتے ہیں اسے مانیٹر بھی کیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ ایسے قرضوں کی ادائیگی اور واپسی کانظام بہتر طریقے سے چل رہا ہے۔

میاں طارق کے سوال کے جواب میں عشر زکوٰة کی وزیر نغمہ مشتاق نے کہا کہ مجھے کنفیوژ کرنے والے سوال مت کریں میں نے کوئی رٹہ نہیں لگایا ہوا کہ ہر سوال کا جواب دے سکوں ،ہم وزیر بن کر آسمانی مخلوق نہیں بن جاتے ۔وقفہ سوال کے بعد نکتہ اعتراض پر صوبائی وزیر صنعت و تجارت شیخ علاؤالدین نے کہا کہ 20اکتوبر کو پرائس کنٹرول پر ایوان میں بحث کا آغاز کیا گیا اور میںنے چند جملے کہے ۔

ایک جملہ جو کہ کتے بلیوں کے حوالے سے تھا اسے مجھ سے غلط طرف منسوب کیاگیا ،میں نے اس طرح نہیں کہا تھا جیسے میڈیا نے رپورٹ کیا ہے اور میرے کہے گئے الفاظ کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے خیبر پختوانخواہ کے ٹماٹر پنجاب میں فروخت کروائے ہیں ،سبزی مافیاکی یہ کوشش ہے کہ کسی طریقے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹماٹر اور سبزیوں کی تجارت پر عائد پابندی کو ختم کیا جائے ،اس مافیا کی نمائندگی اپوزیشن کی طرف سے کی جا رہی ہے، سبزی مافیا جو چاہے کر لے لیکن بھارت سے سبزیوں کی تجارت پر عائد پابندی ختم نہیں ہوگی، حکومت نے اپنے ملک اورکسان کا فائدہ دیکھنا ہے، پنجاب میں روزمرہ اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں خیبر پختوانخواہ کی نسبت کم ہیں اور اگرمیں ثابت نہ کر سکا تو مستعفی ہو جاؤں گا ورنہ قائد حزب اختلاف مستعفی ہو جائیں، میں وزیر بن کر بھی کوئی سرکاری گاڑٰ ی استعمال نہیں کررہا اور نہ سرکاری گھر استعمال کرتا ہوں، یہ عہدے اور وزارتیں آنی جانی چیزیں ہیںلیکن جس سبزی مافیا کی نمائندگی ایوان میں کی جا رہی اور میرے خلاف پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے اس میں کامیاب نہیں ہوں گے اور نہ ہی بھارت کے ساتھ ٹماٹر اور سبزی کی تجارت پر سے پابندی ختم ہوگی۔

قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے کہا کہ گزشتہ دس سالوںمیں سبزیوں کی قیمتیں 500مرتبہ بڑھی ہیں،اگر خیبر پختوانخواہ کا دکھ ہے تو یہ اپنے ممبران کو کہیں کہ وہاں اس پر بات کریں انہیںکس نے روکا ہے،شیخ علاؤالدین کا چیلنج مجھے منظور ہے۔رکن اسمبلی میاں اسلم اقبال خان نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے تو یہ مطالبہ کیا ہی نہیں گیا کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان سبزیوں کی تجارت پرعائد پابندی کو ہٹا یا جائے ۔

خرم شیخ نے کہا خیبر پختوانخواہ میںپولیس پنجاب کی طرح رانا ثناء اللہ خاں نہیں چلاتا۔ابھی ڈاکٹر مراد راس اپنی گفتگو کرہی رہے تھے کہ خرم شیخ نے کورم کی نشاندہی کردی۔اسپیکر نے کورم پورا نہ ہونے پر پانچ منٹ کی گھنٹیاں بجائیں لیکن کورم پورا نہ ہوسکا جس پر اجلاس آج صبح10بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔