میئر حیدرآباد بلدیہ کے شعبہ فوڈ کے اہلکاروں کو قواعد و ضوابط میں رہتے ہوئے مضرِ صحت اشیاء کیخلاف کارروائی کی ہدایت کریں، صدر حیدرآباد چیمبر

پیر 23 اکتوبر 2017 21:32

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2017ء)حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد اکرم انصاری ، سینئر نائب صدر سکندر علی راجپوت اور نائب صدر دولت رام لوہانہ نے میئر حیدرآباد سید طیب حسین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلدیہ کے شعبہ فوڈ کے اہلکاروں میں قواعد و ضوابط میں رہتے ہوئے مضرِ صحت اشیاء کے خلاف کارروائی کی ہدایت کریں اور کسی بیگناہ کے خلاف ظلم و زیادتی نہ ہونے دیں اور نہ لوگوں کو بیروزگار کرنے کا سبب بنیں۔

(جاری ہے)

ایک بیان میں تاجر رہنمائوں نے کہا کہ چیمبر میں تاجر برادری کی طرف سے شکایات موصول ہو رہی ہیں جن کی مصنوعات غیر ممنوعہ یا مضرِ صحت کے زمرے میں نہیں آتیں اُن کے خلاف بھی بلاوجہ کارروائی کر کے انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے اور بعد ازاں سودے بازی کر کے اُن کا مال چھوڑدیا جا تا ہے، انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں کنفیکشنری ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے چیمبر میں ملاقات کی اور انہوں نے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے بارے میں آگاہ کیا، انہوں نے کہا کنفیکشنری کی مینو فیکچرنگ اور کاروبارنہ تو مضرِ صحت ہے اور نہ ہی ممنوعہ اشیاء میں شمار ہوتی ہے لیکن اُن کی گاڑیوں کو روک کر اُن کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور اُن سے لین دین پر معاملہ طے کرنے کی بات کی جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ مین پوری، گٹکا اور نسوار کے خلاف کارروائی کریں اور اب اتنے عرصہ بعد بھی یہ چیزیں کھلے عام فروخت ہونا بڑی حیرت کی بات ہے جبکہ بلدیہ اور انتظامیہ کی جانب سے اِن کے بند ہونے کے بڑے بڑے دعوے کیے جاتے رہے ہیں لیکن یہ بات کہنا کہ کھجور کی گھٹلی کا استعمال کیا جارہا ہے کسی طرح بھی کھجور کی گھٹلی مضرِ صحت نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ پیور فوڈ آرڈیننس 1960ء میں ممنوعہ اور مضرِ صحت مال کے خلاف کارروائی طریقہ کار موجود ہے کہ اُس کا سیمپل لے کر لیبارٹری میں بھجوایا جائے اور کسی چیز میں لیبارٹری ٹیسٹ میں ملاوٹ ہو تو اُس کے بنانے والے کا عدالت میں چالان کیا جائے عدالت جزاء یا سزاء دینے کی مجاز ہے لیکن اس طریقہ پر عمل کے بجائے براہ راست ان کے خلاف کارروائی کرنا خلاف قاعدہ اور اختیارات سے تجاوز ہے۔