پاکستان میں ایشیائی پارلیمانی اسمبلی اجلاس کا انعقاد بڑاکارنامہ تھا، جنو بی ایشیا دہشتگردی کا شکار ہے، ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے ذریعے خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دیا جائے، جنگوں پر وسائل خرچ کرنے کے بجائے انسانی ترقی کیلئے خرچ کئے جائیں، مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے حوالے سے فورم کو استعمال کیا جائے، سینیٹ نے ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کو فعال کرنے کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے، ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے فورم پر کشمیر پر قرارداد منظور کرانا اور ایجنڈا میں شامل کرنا بڑی کامیابی تھی،یورپین پارلیمنٹ کی طرح جلدایشین پارلیمنٹ بھی بنے گی

سینیٹر راجہ ظفر الحق ، اعظم سواتی ، تاج حیدر ، سیف اللہ مگسی ، میر کبیر ، جاوید عباسی اور دیگر کا ایشائی پارلیمانی اسمبلی کو مو ثر بنانے میں پاکستان کے کرادار کے حوالے سے تحریک پر بحث کے دوران اظہار خیال

پیر 23 اکتوبر 2017 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اکتوبر2017ء) ایوان بالا میں ارکان سینیٹ نے کہاکہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کا پاکستان میں اجلاس کا ایک اہم کارنامہ تھا، جنو بی ایشیا دہشت گردی کا شکار ہے، ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے ذریعے خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دیا جائے، جنگوں پر وسائل خرچ کرنے کے بجائے انسانی ترقی کیلئے خرچ کئے جائیں، مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے حوالے سے ہر فورم کو استعمال کیا جائے، سینیٹ نے ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کو فعال کرنے کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے، ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے فورم پر کشمیر پر قرارداد منظور کرانا اور ایجنڈا میں شامل کرنا بڑی کامیابی تھی،یورپین پارلیمنٹ کی طرح جلدایشین پارلیمنٹ بھی بنے گی۔

ان خیالات کا اظہار راجہ ظفر الحق ،سینیٹر اعظم سواتی ،سینیٹر تاج حیدر ،سینیٹر سیف اللہ مگسی ، سینیٹر میر کبیر ،سینیٹر جاوید عباسی اور دیگر ارکان نے ایشائی پارلیمانی اسمبلی کو مو ثر بنانے کے حوالے سے پاکستان کے کرادار کے حوالے سے تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

پیر کو ایشائی پارلیمانی اسمبلی کو مو ثر بنانے کے حوالے سے پاکستان کے کرادار پر تحریک پیش کرتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کا پاکستان میں اجلاس کا ایک اہم کارنامہ تھا، اس میں پاکستان کے پارلیمنٹ اور اس کے کردار کو اجاگر کیا۔

اجلاس میں پاکستان نے کشمیر ایشو سمیت اہم مسائل کو اجاگر کیا۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ ایشین پارلیمانی اسمبلی کا زیادہ کام سینیٹ کے سابق چیئرمین نیئر حسین بخاری کے دور میں وہا، ہم ان کی خدمات کو تسلیم کرتے ہیں۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ ایشیاء دہشت گردی کا شکار ہے، ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے ذریعے خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دیا جائے، جنگوں پر وسائل خرچ کرنے کے بجائے انسانی ترقی کیلئے خرچ کئے جائیں، مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے حوالے سے فورم کو استعمال کیا جائے۔

خطے کے مسائل کے حل اور امن اور استحکام کیلئے فورم کے کردار کو بڑھایا جائے۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ سینیٹ نے امن اور استحکام کو ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے فورم سے اجاگر کرنے کیلئے کوششیں کی، پاکستان خوشحال اور پر امن جنوبی ایشیاء کیلئے خواہش مند ہے اور ہمسائیے ممالک کے ساتھ امن اور اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔ سینیٹر سیف اللہ مگسی نے کہا کہ سینیٹ نے ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کو فعال کرنے کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے، یہ سینیٹ کا اہم کارنامہ ہے۔

سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی واحد فورم ہے جس کے تحت رکن ممالک کی پارلیمنٹ آپس میں ملتی ہیں، ایک دن یورپین پارلیمنٹ کی طرح ایشین پارلیمنٹ بھی بنے گی۔ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے فورم پر کشمیر پر قرارداد منظور کرانا اور ایجنڈا میں شامل کرنا بڑی کامیابی تھی۔ سینیٹر میر کبیر نے کہا کہ بھارت نے سارک کی طرح ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے فورم کو اہمیت نہیں دی۔ سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ پورے خطے میں سوائے بھارت کے تمام ممالک کی نظریں پاکستان پر ہیں، فورم کیلئے دلجمعی کے ساتھ کام کیا جائے۔