احتساب کا عمل مساوی ہونا چاہیے ، نیب سندھ کا رخ کرتی ہے پنجاب کا نہیں، مولابخش چانڈیو

جو کچھ شرجیل میمن کے ساتھ ہوا وہ شریف خاندان کے ساتھ کیوں نہیں ہوتا ن لیگ پر اب اعتماد نہیں کیا جاسکتا ، پارٹی کی ن لیگ کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوئی، نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 23 اکتوبر 2017 21:30

احتساب کا عمل مساوی ہونا چاہیے ، نیب سندھ کا رخ کرتی ہے پنجاب کا نہیں، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2017ء) پیپلزپارٹی کے راہنماء مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ احتساب کا عمل مساوی ہونا چاہیے ، نیب سندھ کا رخ کرتی ہے پنجاب کا نہیں، جو کچھ شرجیل میمن کے ساتھ ہوا وہ شریف خاندان کے ساتھ کیوں نہیں ہوتا ن لیگ پر اب اعتماد نہیں کیا جاسکتا ، پارٹی کی ن لیگ کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔ پیر کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے راہنماء مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ جو کچھ شرجیل میمن کے ساتھ ہوا ایسا شریف خاندان کے ساتھ کیوں نہیں ہوتا وفاقی اداروں سے التجا ہے رویہ ٹھیک کرلیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے قانون کے مطابق کارروائی پر کبھی احتجاج نہیں کیا۔ وفاقی ادارے صوبوں میں تفریق نہ کریں۔ ہم نے ن لیگ کی طرح کبھی احتجاج نہیں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کا کیس گزر گیا اب اس انکوائری کا کیا ہوا۔ کشتی میں اربوں روپے کی بات کی گئی پیسے کہاں گئے مولا بخش چانڈیونے کہا کہ چھوٹے صوبوں سے ناروا رویہ وفاق کیلئے اچھا نہیں میں نہیں کہتا کہ مریم نواز کو بھی شرجیل میمن کی طرح گرفتار کیا جائے لیکن احتساب مساوی ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ اصف علی زرداری جو کہتے ہیں وہ میرے سیاسی ایمان کا حصہ ہے۔

اب ن لیگ پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا ، پیپلزپارٹی ن لیگ کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کر رہی ، ن لیگ چاہتی ہے کہ حالات ٹھیک ہوجائیں لیکن ایسا اب نہیں ہوسکتا۔ انہو نے کہا کہ نیب کو صرف سندھ نظر آتا ہے نیب صرف ایک بار پنجاب گیا میاں نواز شریف نے کہا تھا کہ نیب پگڑیاں نہ اچھالے۔