بجلی کے بلوں کے ذریعے مختلف ٹیکس وصول کئے جا رہے ہیں‘ بلوں کے ذریعے ٹیکس وصولی سے صارفین کو ایف بی آر میں سہولت حاصل ہوتی ہے‘ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد

پیر 23 اکتوبر 2017 21:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں کے ذریعے مختلف ٹیکس وصول کئے جا رہے ہیں‘ بلوں کے ذریعے ٹیکس وصولی سے صارفین کو ایف بی آر میں سہولت حاصل ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر میاں عتیق شیخ کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کے بلوں کے ذریعے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس وصول کیا جاتا ہے، ریگولر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد ہے، ریٹیلرز سے پانچ فیصد ٹیکس، بجلی کا ماہانہ بل 20 ہزار سے کم ہونے پر لیا جاتا ہے جبکہ 20 ہزار سے زائد بل پر ریٹیلرز کی درخواست پر یہ شرح 7.5 فیصد رکھی گئی ہے، اسی طرح صنعتی صارفین سے بھی بجلی کے بلوں کے ذریعے ٹیکس لیا جاتا ہے۔

ایسے گھریلو صارفین جن کا ماہانہ بل 75 ہزار روپے سے زائد ہو ان سے ساڑھے سات فیصد کی شرح سے ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوں کے ذریعے ٹیکس وصولی سے صارفین کو ایف بی آر میں سہولت حاصل ہوتی ہے اور ان میں سے بعض ٹیکس ایف بی آر کے نظام میں ایڈجسٹ کر لئے جاتے ہیں۔ تحریک پر سینیٹر اعظم سواتی، سینیٹر محسن عزیز، سینیٹر میاں عتیق شیخ، سینیٹر نعمان وزیر اور سینیٹر تاج حیدر نے اظہار خیال کیا۔

متعلقہ عنوان :