سندھ ہائیکورٹ نے محمودآباد میں ہونیوالے مبینہ پولیس مقابلے کو مشکوک قرار دیتے ہوئے ملزمان کی 3, 3لاکھ روپے کی ضمانت منظور کرلی

پیر 23 اکتوبر 2017 20:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے محمودآباد میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے کو مشکوک قرار دیتے ہوئے ملزمان کی 3, 3لاکھ روپے کی ضمانت منظور کرلی۔ سندھ ہائیکورٹ کے روبرو محمودآباد میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے کے خلاف سماعت ہوئی۔ پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ملزم سہیل سلیم اور اویس اختر کو 17 جولائی کو پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کیا۔

ملزموں کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمہ درج ہے۔ ملزمان کے وکیل نے کہا کہ پولیس مقابلے کا الزام بے بنیاد ہے اس میں کوئی صداقت نہیں۔ جسٹس نعمت اللہ پلپوٹو نے ریماکس دیئے پولیس اور پراسیکیوشن کی جانب سے پیش ہونے والے شواہد من گھڑت اور غیر یقینی ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا اگر جدید ہتھیاروں سے فائرنگ ہوئی تو کوئی پولیس اہلکار یا شہری زخمی ہوا شواہد سے لگتا ہے پولیس مقابلہ جعلی تھا اور ملزموں سے موقع پر کچھ برآمد بھی نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

عدالت نے محمودآباد ہونے والے پولیس مقابلے کو مشکوک قرار دے دیتے ہوئے مبینہ پولیس مقابلے میں گرفتار ملزم سہیل سیلم اور اویس اختر کی ضمانت منظور کرلی۔ ملزموں کو 3, 3 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے اور جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزموں کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔