خیبرپختونخوااسمبلی میں خواجہ سرائوں کیلئے ایک بار پھر آوازبلند

دوسال قبل قراردادمنظورہوئی حکومت تاحال پالیسی نہ بناسکی ،کمیٹی میں خواجہ سرااورخاتون کوشامل کیاجائے،آمنہ سردار

پیر 23 اکتوبر 2017 20:20

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2017ء)خیبرپختونخوااسمبلی میں دوسال قبل خواجہ سرائوںکے حقوق سے متعلق قرار دادکی منظوری کے باوجود حکومت تاحال ان کیلئے پالیسی نہ بناسکی حتیٰ کہ سٹیک ہولڈرپرمشتمل کمیٹی میں خواجہ سراء اورخاتون تک کی نمائندگی تک نہیں۔

(جاری ہے)

صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ن لیگ کی آمنہ سردار نے سوال کیاکہ حکومت نے خواجہ سرائوں کیلئے پالیسی بنائی ہے کہ نہیں اگربنائی ہے تو خواجہ سرائوں کوکیاسہولیات فراہم کی جائیں گی نیز اس پالیسی پر کس حد تک عمل درآمد کیاگیاہے جس کاجواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری زرین ضیاء نے کہاکہ خواجہ سرائوں سے متعلق پالیسی ڈرافٹ تیار ہے اس حوالے سے سٹیک ہولڈرپرمشتمل کمیٹی قائم کی گئی ہے جہاں معاملات طے ہونے کے بعد اسے اسمبلی میں پیش کیاجائے گا انہوں نے کہاکہ پالیسی ترتیب دینے میں وقت لگتاہے اور اس میں رکاوٹیں بھی آتی ہیں اس وقت بڑا مسئلہ خواجہ سرائوں کی رجسٹریشن کاہے تاہم نادراشناختی کارڈ میں خواجہ سراکیلئے ایک خانہ بنایاگیاہے خواجہ سرائوں کی اصل تعدادکیلئے نادراسے ڈیٹالیاجائے گا انہوں نے کہاکہ حکومت بی آرڈی منصوبے میں خواجہ سرائوں کیلئے بسوں میں علیحدہ سیٹ مقررکریگی قبل ازیں ن لیگ کی آمنہ سردارنے کہاکہ خواجہ سرائوں کیلئے صوبائی اسمبلی میں دو سال قبل قرار دادمنظورکی گئی تھی لیکن آج تک ان کیلئے قانون سازی نہ ہوسکی جبکہ سندھ اور دیگرصوبے قانون سازی کرچکے ہیں اس موقع پر صوبائی وزیرقانون امتیازشاہدقریشی نے کہاکہ خواجہ سرائوں کیلئے پالیسی کا مسودہ تیار ہوچکاہے اوربہت جلد اس کو پیش کرنے کے بعد قانون سازی کی جائے گی تاہم آمنہ سردارنے کہاکہ اس وقت حکومت نے جوکمیٹی بنائی ہے ان میں نہ خواجہ سراشامل ہے اورنہ ہی کوئی خاتون جنہیں شامل کیاجاناچاہئے ۔