سینٹ نے وزیر قانون کی مخالفت کے باوجود انتخابات ترمیمی بل 2017کی کثرات رائے سے منظوری دیدی
بل کے حق میں 49 اور مخالفت میں 18 ارکان نے ووٹ دیا ،ْانسداد دہشت گردی (ترمیمی) بل 2017ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد ایک لیڈر کو اگر عوام پسند کرتے ہیں تو اس کے خلاف قراردادوں کی کیا اہمیت ہے ،ْ مشاہد اللہ خان
پیر 23 اکتوبر 2017 20:11
(جاری ہے)
اس موقع پر یہ بل پیش کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ بعد ازاں چیئرمین نے تحریک پر رائے شماری کی جس کے حق میں 46 اور مخالفت میں 21 ارکان نے ووٹ دیا۔
چیئرمین نے کہا کہ یہ بل قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیتے ہیں۔ سینیٹر اعظم سواتی اور سینیٹر تاج حیدر نے چیئرمین سے درخواست کی کہ بل پر پہلے ہی بحث ہو چکی ہے، قائمہ کمیٹی کی بھجوانے کی ضرورت نہیں ہے، رولز معطل کر کے ایوان سے آج ہی اس بل پر رائے شماری کرائی جائے۔ چیئرمین نے کہا کہ روایت یہ ہے کہ بل پہلے قائمہ کمیٹی کو بھجوایا جاتا ہے اور قائمہ کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد رائے شماری کرائی جاتی ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ اتنی جلدی کی کیا ضرورت ہے، حکومت کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ معاملات کو بلڈوز کرتی ہے، آج یہ کیا ہو رہا ہے، بل کو قائمہ کمیٹی کے پاس کیوں نہیں جانے دیا جا رہا، اتنی جلد بازی کی کیا ضرورت ہے۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ سب روایت توڑ کر ایک نئی روایت ڈالی جا رہی ہے کہ اکثریت کے بل بوتے پر فوری بل منظور کرا لیا جائے۔ یہ بات اس ایوان کے وقار اور روایات کے منافی ہے، تعداد زیادہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ اپنی من مانی کی جائے، ایوان کی روایت کو برقرار رکھنا چاہیے، اگر اخبارات میں یہ آ گیا ہے کہ بل آج ہی پیش ہو گا تو یہ کہاں لکھا ہے کہ اسے روایات توڑ کر اسے آج ہی منظور کرایا جائے۔ چیئرمین نے سینیٹر اعظم سواتی سے کہا کہ قائد ایوان کی رائے سے اتفاق کرتے ہیں یا رولز معطل کرنے کے لئے تحریک پیش کرنا چاہتے ہیں۔ سینیٹر اعظم سواتی اور تاج حیدر نے کہا کہ رولز معطل کر کے بل پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ جس کے بعد سینیٹر تاج حیدر نے رولز معطل کرنے کی تحریک پیش کی۔ چیئرمین نے اس پر رائے شماری کرائی جس کے حق میں 47 اور مخالفت میں 23 ووٹ آئے اور ایوان نے کثرت رائے سے تحریک کی منظوری دیدی۔ بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ یہ انتہائی اہمیت کا معاملہ ہے اس سے ہماری ملکی تاریخ کا رخ متعین ہو گا۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ اس بل کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ہے، یہ ایک خاص مقصد کے لئے پیش کیا جا رہا ہے۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ایک لیڈر کو اگر عوام پسند کرتے ہیں تو اس کے خلاف قراردادوں کی کیا اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج 47 اور 23 ووٹوں کا مقابلہ ہوا ہے اور جو رائے شماری ہوئی ہے وہ حقیقت میں بھٹوازم، ایوب ازم اور مشرف ازم کا مقابلہ تھا جس میں بھٹوازم ہار گیا ہے اور بھٹوازم کے نام پر حکومتیں کرنے والے آج بھٹوازم کے خلاف کھڑے ہیں۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ اپوزیشن آج اپنی بے رحمانہ اکثریت سے ایک نامنصفانہ قانون منظور کرا سکتی ہے لیکن چھ ماہ بعد جب عوامی عدالت لگے گی تو اس وقت نواز شریف پارٹی کے صدر ہوں یا نہ ہوں ان کی تصویر بھی آپ کو جیتنے نہیں دے گی۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ ذاتی خواہشات کی بجائے اصولوں کی پاسداری کی جانی چاہیے، پارٹی لیڈر کا انتخاب عدالت پر نہیں چھوڑنا چاہیے بلکہ اس کا فیصلہ پارٹی اور اس کے کارکنوں کو کرنا چاہیے اگر ایسا نہ ہوا تو یہ چیز جمہوریت کے لئے نقصان دہ ہو گا۔ سینیٹر سلیم ضیاء نے کہا کہ بھٹو کے نام پر سیاست کرنے والے اور ان کے نام پر وزارتیں لینے والوں کے رویئے پر ہمیں آج بہت افسوس ہوا ہے۔ بل پر سینیٹر نہال ہاشمی، سینیٹر چوہدری تنویر، سینیٹر جاوید عباسی، سینیٹر حافظ حمد اللہ، سینیٹر مختار احمد دھامرہ، سینیٹر میر کبیر، سینیٹر اعظم موسیٰ خیل، سینیٹر شیری رحمن، سینیٹر سحر کامران، سینیٹر تاج حیدر، سینیٹر نعمان وزیر، سینیٹر غوث نیازی، سینیٹر سعود مجید اور سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف نے اظہار خیال کیا۔ بعد ازاں چیئرمین نے بل زیر غور لانے کی کی تحریک ایوان میں پیش کی جس کے حق میں 49 اور مخالفت میں 17 ووٹ آئے۔ جس کے بعد چیئرمین نے بل شق وار منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیا۔ بل کے حق میں 49 اور مخالفت میں 18 ارکان نے ووٹ دیا اور ایوان نے کثرت رائے سے بل کی منظوری دیدی۔ اجلاس کے دور ان چیئرمین سینٹ نے انسداد دہشت گردی (ترمیمی) بل 2017ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر مرتضیٰ وہاب اور سلیم ایچ مانڈوی والا نے تحریک پیش کی کہ انسداد دہشت گردی (ترمیمی) بل 2017ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی جس کے بعد بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔ اجلاس کے دور ان چیئرمین سینٹ نے دستور (ترمیمی) بل 2017ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا سینیٹر مرتضیٰ وہاب اور سلیم مانڈوی والا نے تحریک پیش کی کہ دستور (ترمیمی) بل 2017ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بل مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل سے متعلق ہے۔ ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی جس کے بعد چیئرمین نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ اجلاس کے دور ان چیئرمین سینٹ نے جامعات (ترمیمی) بل 2017ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ اجلاس میں سینیٹر میاں عتیق شیخ نے تحریک پیش کی کہ جامعات (ترمیمی) بل 2017ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ وزیر ممکت برائے وفاقی تعلیم و تربیت انجینئر بلیغ الرحمن نے بل کی مخالفت نہیں کی۔ ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی جس کے بعد چیئرمین نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ اجلاس کے دور ان سینٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کے مجموعہ ضابطہ دیوانی (ترمیمی) بل 2017ء پر غور موخر کر دیا گیا۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں ان کا یہ بل ایجنڈے میں شامل تھا تاہم محرک کی درخواست پر اسے موخر کر دیا گیا۔اجلاس کے دور ان قومی کمیشن برائے حقوق خواتین (ترمیمی) بل 2017ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ جلاس میں سینیٹر نسرین جلیل کا یہ بل بھی ایجنڈے میں شامل تھا جسے چیئرمین نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
دنیا بھر میں خود پسند حکمرانوں والی ریاستوں کی تعداد جمہوریتوں سے زیادہ
-
جرمنی انسانی حقوق کی صورتحال میں بہتری لائے، یورپی کونسل
-
پنجاب حکومت کا طلباء کو الیکٹرک بائیک کے ساتھ پٹرول بائیک بھی دینے کا فیصلہ
-
محمد نواز شریف کیخلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے کیس میں نیب نے تفتیش کی روشنی میں رپورٹ جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی
-
چودھری پرویز الٰہی کے کاغذات نامزدگی روکنے کے معاملے پر متعلقہ تحریری حکم نامہ جاری
-
لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے 2 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی بری
-
بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
-
نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
-
شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان کیخلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت بغیر کارروائی 23 اپریل تک ملتوی
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان میں کویت کے سفیر کی ملاقات
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جیولن تھرو اتھلیٹ ارشد ندیم کی ملاقات، وزیراعظم کی طرف سے ارشدندیم کیلئے 25 لاکھ روپے انعام کا اعلان
-
سپریم کورٹ نے جعلی ڈگر پر نااہلی کیخلاف نظرثانی درخواست پر سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم کر دی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.