افغانستان اور پاکستان بداعتمادی کی فضا ختم کرنے اور اعتمادی سازی کی فضا ،ْ قائم کرنے کے لیے اقدامات کرے، میاں افتخار حسین

پیر 23 اکتوبر 2017 20:10

نوشہرہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکڑیری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے افغانستان اور پاکستان بداعتمادی کی فضا ،ْ ختم کرنے اور اعتمادی سازی کی فضا ،ْ قائم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔دھشت گردی کے سازشیی عناصردونوں ممالک کو آگ و خون کی ہولی کھیل رہے ہیں۔امریکی پالیسی سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہورہا ہے۔

افغانستان میں حالیہ دھشت گردی کی فضا ،ْ خطرناک پیغام دے رہی ہے۔افغانستان میں مسلسل دو دھماکے ہونے سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں بھی حالات خراب ہوتے جارہے ہیں ۔حکمرانوں کو چاہیے کہ من پسند طالبان سے مذاکرات بے معنی ہے اُن کو چاہیے کہ دہشت گرد تنظیم سمیت تمام طالبان تنظیم سے مذاکرات ہوجائے تاکہ پورے دُنیا میں امن اجائے ۔

(جاری ہے)

پاکستان میں قبل از وقت انتخابات کی کوئی ضرورت نہیں جمہوریت کوڈی ریل کرنے سے ریاست کو نقصان پہنچے گا۔

عمران خان کو نواز شریف کے خلاف عدالتی فیصلہ ماننا چاہیے ۔عمران خان کو قبل از وقت الیکشن کا بات کرنا بھڑکتی آگ پر تیل ڈالنا کے برابر ہے ویسے نہیں عمران خان بھی اپنے عہدے ہاتھ دو بیٹھے۔ پشاور میں ضمنی الیکشن اے این پی کا مقابلہ دو حکومتوں کے ساتھ ہے اور اس الیکشن میں دونوں حکمرانوں نے سرکاری مشنری کا استعمال کیا جس پر الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہئے ۔

اے این پی کے ورکروں نے پشارو کے ضمنی الیکشن میں بھرپور محنت کی ہے اور انشاء اللہ اے این پی کا امیدوار بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگا ۔ عوامی نیشنل پارٹی جمہوریت کے استحکام کے لیے آپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔کاکنان الیکشن کی تیاری کریں انے والا وقت عوامی نیشنل پارٹی کی کامیابی کی نوید لیکر ائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے رسالپور میں پارٹی زمہ داران اور ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

رسالپور میں حاجی شیرزادہ خان کے ہجرے میں پشاور کے ضمنی الیکشن این اے فوراے این پی کے امیدوار خوشدل خان ایڈوکیٹ کو بھاری اکثریت کامیاب کرنے کے لئے ضلع نوشہرہ کااے این پی کے صدور اور جنرل سیکرٹریوں کا جلاس منعقد ہوا ۔جس میں سابقہ صوبائی وزیراوراے این پی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخارحسین، ضلعی صدر ملک جمعہ خان ، سابقہ ایم این اے مسعود عباس خٹک ، سا بقہ ایم پی اے پرویز احمد خان، پبی کے صدر عباس خان غازی اقبال حسین خٹک ، ملک آفتاب ، اسخاق خان خٹک، احرار خٹک ، انجینئر حامد خان ، زرعلی خان، شاہد ریا ض ایڈوکیٹ سمیت اے این پی کے ورکروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

اس موقع پر اے این پی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخارحسین نے کہا کہ پشاور میں ضمنی الیکشن اے این پی کا مقابلہ دو حکومتوں کے ساتھ ہے اور اس الیکشن میں دونوں حکمرانوں نے سرکاری مشنری کا استعمال کیا جس پر الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہئے ۔ اے این پی کے ورکروں نے پشارو کے ضمنی الیکشن میں بھرپور محنت کی ہے اور انشاء اللہ اے این پی کا امیدوار بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگا ۔

بعد میںاے این پی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخارحسین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تین سپر پاور چین ،امریکا اور روس میدان میں موجود ہے اور اس کے ساتھ ساتھ تین ایٹمی ملک جن میں پاکستان ،انڈیا اور ایران بھی ہیں اور دوسری جنگ عظیم کے بعد تیسر ی جنگ عظیم شروع ہونے والا ہے ۔اس لئے حکمرانوں کو چاہیے کہ من پسند طالبان سے مذاکرات بے معنی ہے اُن کو چاہیے کہ دہشت گرد تنظیم سمیت تمام طالبان تنظیم سے مذاکرات ہوجائے تاکہ پورے دُنیا میں امن اجائے۔اُنھوں نے کہا کہ عمران خان کو نواز شریف کے خلاف عدالتی فیصلہ ماننا چاہیے ۔عمران خان کو قبل از وقت الیکشن کا بات کرنا بھڑکتی آگ پر تیل ڈالنا کے برابر ہے ویسے نہیں عمران خان بھی اپنے عہدے ہاتھ دو بیٹھے۔

متعلقہ عنوان :