کپاس کی چنائی ،ترسیل وجننگ میں احتیاط سے ایک ارب ڈالر کی بچت

پیر 23 اکتوبر 2017 19:52

راولپنڈی23اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2017ء) زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ کپاس کی صاف چنائی ،ترسیل وجننگ میں احتیاط کی بدولت ایک ارب ڈالر کی بچت کی جاسکتی ہے ۔ماہرین نے کہاکہ کپاس میں موجود آلائشوں، مٹی، کچے اور پکے ٹینڈوں کے خول، ریشمی و رنگدار دھاگہ، سیگریٹ کے بجھے ہوئے ٹکڑے، پتے، انسانی بال، سیبے، پرندوں کے پر، ٹافیوں کے ریپر ، پولی پراپلین اور پولی تھین کے ٹکڑوں کی وجہ سے سالانہ تقریباًایک بلین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے تاہم کپاس کی چنائی کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس نقصان پر قابوپایا جا سکتا ہے ۔

ماہرین نے کہاکہ کپاس کی چنائی صبح دس بجے کے بعد کریں، چنائی اس وقت شروع کریں جب ٹینڈے 50 فیصد سے زائد کھل جائیں، چنائی والی عورتیں اپنے سروں کو سوتی کپڑوں سے ڈھانپ کر رکھیں اور چنائی کے لئے سوتی کپڑوں کا استعمال کریں۔

(جاری ہے)

چنائی پودے کے نچلے حصے سے اوپر کی طرف کریں، چنی ہوئی کپاس کو صاف، خشک اور اونچی جگہ پر اکٹھا کریں تاکہ پھٹی آلودگی سے محفوظ رہ سکے۔

چنائی صاف موسم میں کریں اور بی ٹی و نان بی ٹی اقسام کو علیحدہ علیحدہ رکھیں۔ جبکہ چنی ہوئی کپاس کو گودام میں لے جانے سے پہلے اس میں موجود کچے ٹینڈوں، کھوکھڑی، رسیاں، سوتلی اور بالوں وغیرہ کو ہاتھ سے چن کر نکال لیں۔ پٹ سن کے کپڑے، پلیاں یا بورے ہر گز استعمال نہ کیے جائیں کیونکہ پٹ سن کے ریشے روئی کی کوالٹی کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :