Live Updates

کہا جاتا ہے بحیثیت قوم ہم بحرانوں کی پیداوار ہے، قوم کو زندہ رکھنے کیلئے بحران تلاش کیے جاتے ہیں، بدقسمتی سے یہ سرزمین بے آئین ہے سول حکومت ہو یا ملٹری حکومتیں سب آئین کو پائوں کی ٹھوکر پر رکھتے ہیں، ملک میں جتنے بھی آئین بنائے گئے ان پر ہم نے کبھی عمل نہیں کیا ،جس دن 1973کا آئین بنا اسی دن ذوالفقار بھٹو نے ایمرجنسی نافذ کردی، آمر ضیاء الحق خود آئین تھے، عدلیہ نے ان کو آئین میں تبدیلی کی کھلی اجازت دی رکھی تھی، مشرف نے دو دفعہ آئین توڑاعدلیہ نے ان کو بھی اختیار دیا، میں جب عمران خان کے ساتھ تھا تو ہر جگہ یہ خبر گرم تھی کہ موجودہ اسمبلی کو گھر بھیج دیا جائے گااور احتساب ہوگا، کچھ افراد کا آئین سے کھیلنا ،چھیڑنا ان کی طاقت کااظہار ہوتا ہے، بدقسمتی سے اس وقت ہمارے تین آرمی چیفس بیرون ملک ملازمتیں کررہے ہیں

سینئرسیاستدان و مخدوم جاوید ہاشمی کا پریس کلب سے خطاب

پیر 23 اکتوبر 2017 19:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اکتوبر2017ء) سینئرسیاستدان وسابق رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ کہا جاتا ہے کہ بحیثیت قوم بحرانوں کی پیداوار ہے،۔ قوم کو زندہ رکھنے کیلئے بحران تلاش کیے جاتے ہیں بدقسمتی سے یہ سرزمین بے آئین ہے سول حکومت یا ملٹری حکومتیں سب آئین کو پائوں کی ٹھوکر پر رکھتے ہیں، ملک میں جتنے بھی آئین بنائے گئے ہیں، ان پر ہم نے کبھی عمل نہیں کیا جس دن 1973کا آئین بنا اسی دن ذوالفقار بھٹو نے ایمرجنسی نافذ کردی، آمر ضیاء الحق خود آئین تھے، جنہیں آئین تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں، ہمارے عدلیہ نے انہیںآئین میں تبدیلی کرنے کی کھلی اجازت دی ہوئی تھی،سابق صدر جنرل پرویز مشرف(ر) نے دو دفعہ آئین کوتوڑاعدلیہ نے انھیں تبدیلی کا اختیار دے دیا،سابق آرمی چیف اسلم بیگ نے سپریم کورٹ کو حکم دیا تھاکہ معطل اسمبلیاں بحالی نہیں کرنی،میں جب عمران خان کے ساتھ تھا تو ہر جگہ یہ خبر گرم تھی کہ موجودہ اسمبلی کو گھر بھیج دیا جائے گااور احتساب ہوگا،بدقسمی سے کچھ افراد کا آئین سے کھیلنا ،چھیڑنا ان کی طاقت کااظہار ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا کہ بدقسمتی سے اس وقت ہمارے تین آرمی چیفس بیرونی ممالک ملازمتیں کررہے ہیں،حالانکہ ان کی ملک وقوم کو زیادہ ضرورت تھی۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کو جرنیلوں عدلیہ اور سیاستدانو ں نے ملکر لوٹا میں نے قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے کرپارلیمنٹ کو بچایا۔

مجھے علم تھا کہ میں استعفیٰ نہ دیا تو قومی اسمبلی کا اخری دن ہوں گا اس دن انہوں نے خودکش حملہ کیا۔مجھے کوئی امید نہیں تھی کہ آئندہ سیاست کرسکوں گا۔میں نے خودکش بم چلایا وہ طاقتیں جو پارلیمنٹ توڑنا چاہتی تھی معزرت خحانہ روایے پر اتر آئی انہوں نے انکشا ف کیا کہ مسلم لیگ قیادت نے مجھے کہا کہ میں فاروٹ بلاک بنائو،۔ اگر میں فاروٹ بلاک بناتا تو شاہد مجھے میں وزیراعظم جیسا پرٹووکول ملتا ۔

اور ہمارے گروپ میں تین چار افراد کو وزیر بھی بنادیا جاتا۔لیکن میں ایسا کرنے اسے اجتناب کیا۔انہوں نے کہا کہ آج ٹی وی چینلر پر بیٹھے ریٹائر جرنیل سابق ائیر چیفس دفاعی امو رکے ماہرین بن کر قومی کوباشن دے رہے ہوتے ہیں۔ا؂ب فو ج کا ماضی جیسا احترام نہیں رہا۔جو اختلافات کرتا ہے اس کے پروگرام بندکردیے جاتے ہیں۔ان نے کہا کہ قوم کی انکھیں کھلی رہنے دیں ورنہ حالات خراب ہوجائے گے جاوید ہاشمی نے کہا کہ نیب نے پانچ سال تک میری تفتیش کی اور کچھ برامد نہ ہوا موجودہ اعلیٰ عدلیہ سے کہوں گا کہ ا پ پر ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔

سیاستدان نے احتساب کے لیے ادارے نہیں بنائے۔مشرف نے بنائے تھے۔جنھیں وہ بھگت رہے ہیںً سیاست دانوں نے ایف آئی اے بناکرکرپشن کی اور مال جیبوں میں بھرا۔اگر قوم اور ملک منتشر رہا تو انڈیا ہمیں کھا جائے گا۔ بھٹو اور ڈاکٹر عبدالقدیر نے ایٹم بم بنایا۔ لیکن چلایا نوازشریف نے جب اس وقت کے آرمی چیفس رائے لی گئی تو انہوں نے کہا کہ چلانا ہے تو چلائے نہیں چلانا تو نہ چلائیںمیاں نوازشریف نے امریکہ سے کہ کر جنگ بند کرائی۔

تو چکلالا ائیر بیس پر مشرف نے نواز شریف کو سیلوٹ مار کر نہ صرف ڈانس شروع کردیا بلکہ نوازشریف کی حمایت میں نعرے لگانے شروع کردیے۔انہوں نے کہا ملک میں مارشل لاء نہیں لگ سکتا دنیا اس وقت بندوک تان کر اپ کی طرف بڑھ رہی ہے۔ امریکی افغانستان عرب ممالک مل کر پاکستان پر حملہ آور ہورہے ہیں۔بدقسمتی سے کچھ طاقتیں سویلین حکومت کو بدترین گردانتی ہیں یہ بھی حقیقت ہے کہ پانچ سال سے صوبہ خیبر پختونخواہ میں نیب کا ادار بند پڑا ہے جب کہ سندھ میں نیب کو ختم کردیا گیا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات