سب جماعتوں میں اختلافات ہوتے ہیں، جمہوریت کا یہی حسن ہے کہ ہر ایک اپنی رائے دے سکتا ہے، اگر جمہوریت کے اندر زبان پر پابندی لگا دی جائے تو پھر تو ڈکٹیٹر شپ بچ جاتی ہے، پارلیمنٹ با اختیار ، اکثریت کے فیصلے کا احترام ہونا چاہیے

وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 23 اکتوبر 2017 19:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ سب جماعتوں میں اختلافات ہوتے ہیں، جمہوریت کا یہی حسن ہے کہ ہر ایک اپنی رائے دے سکتا ہے، اگر جمہوریت کے اندر زبان پر پابندی لگا دی جائے تو پھر تو یہ ڈکٹیٹر شپ ہے، پارلیمنٹ با اختیار ہے، اکثریت کے فیصلے کا احترام ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکرم خان درانی نے کہا کہ طلباء پڑتالوں پر بھی آتے ہیں، ان کا اپنا ذہن ہوتا ہے،حکومت کو چاہیے کہ ان سے شفقت سے پیش آئے اور ان کو سمجھانے کی کوشش کرے، طلباء کو بھی چاہیے کہ اپنے جائز مطالبات کو مل بیٹھ کر افہام و تفہیم کے ساتھ حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی صدارت کا معاملہ ان کی پارٹی کا اندرونی مسئلہ ہے، ہم تو صرف حکومت کے اتحادی ہیں، جمہوریت کا یہی حسن ہے کہ ہر ایک اپنی رائے دے سکتا ہے، اگر جمہوریت کے اندر زبان پر پابندی لگا دی جائے تو پھر تو یہ ڈکٹیٹر شپ ہے، سب جماعتوں میں اختلافات ہوتے ہیں، پارلیمنٹ با اختیار ہے، اکثریت کے فیصلے کا احترام ہونا چاہیے۔