بلند عمارتوں پرپابندی سے زرعی اراضی ،جنگلات ختم ہوجائیں گے جس سے خوراک کا قحط پیدا ہوجائے گی،ندیم جاوید

پیر 23 اکتوبر 2017 21:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2017ء) وزارت منصوبہ بندی کے چیف اکنامسٹ ندیم جاوید نے کہا ہے کہ بلند عمارتوں پرپابندی سے زرعی اراضی اورجنگلات ختم ہوجائیں گے جس سے خوراک کا قحط پیدا ہوجائے گی، ملک میںسالانہ آبادی کی شرح میں2.

(جاری ہے)

5 فیصد کا اضافہ ہورہا ہے جبکہ شہری آبادی 36فیصد ہوچکی ہے، یہ بات انہوں نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے تحت پیر کوبلند عمارتوں کے تعمیراتی منصوبوں پر پابندی سے ملکی معیشت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران کہی، انہوں نے کہا کہ ملک میں غربت کی شرح بتدریج کم ہورہی ہے دیہی علاقوں سے شہروں کی جانب نقل مکانی تیزی سے بڑھ رہی ہے ، شہروں میں بلند عمارتوں کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے، بلند عمارتوں کی تعمیرسے انفرااسٹرکچرودیگر سہولتوں کی فراہمی ممکن ہوسکتی ہے، پاکستان میں 1 کروڑرہائشی یونٹس کی کمی ہے اور سالانہ3 لاکھ40 ہزار گھروں کی طلب ہے، پاکستان میں گھروں کی تعمیر میں 40 سی60 فیصد لاگت زمین پر آتی ہے بلند عمارتوں کی تعمیرسے زمین کی لاگت کم ہوجاتی ہے جس سے کم آمدنی کے حامل طبقے بھی اپنی چھت کا خواب پوراکرسکتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ بلند عمارتوں پر پابندی سے افقی آبادی پھیلے گی جسکے نتیجے میں زرعی زمین اور جنگلات ختم ہوجائیں گے، ان عوامل سے خوراک کا قحط پیدا ہوسکتا ہے، بلندعمارتوں پرپابندی سے کراچی کا امن دوبارہ تباہ اوربے روزگاری کا سیلات امڈ آئے گا، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ماہرمعاشیات شاہدہ وزارت نے کہا کہ ہائی رائزبلڈنگز پر پابندی کے باعث ملک سے وسیع پیمانے پر سرمائے کے انخلا کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، ہماری بدقسمتی ہے کہ کچھ معیشت دان تعریفی مقالے لکھ لکھ کراقتدار میں آرہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ حکومت کو معیشت سے متعلق حقائق سے آگاہی نہیں ہورہی ہے، ، انہوں نے کہا کہ ایکسٹرنل وکرنٹ اکاوئنٹ خسارہ تشویشناک حد تک بڑھتا جارہا ہے جس پر قابو پانے کے لیے اشیائے تعیش کی درآمدات پر پابندی عائد کی جائے،معیشت کوبحران سے بچانے کے لیے روپے کی قدر میں کمی سے گریز کیا جائے کیونکہ اس اقدام سے درآمدات مزید مہنگی ہوجائے گی، شاہدوزارت نے کہا کہ بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے لیے پاکستان سے منتقل ہونے والی لوٹی گئی رقومات واپس لائی جائیں، انہوں نے کہا کہ ایکسٹرنل وکرنٹ اکائونٹ خسارہ میں اضافہ سی پیک منصوبوں کے لیے مشینری وخام مال کی بڑھتی ہوئی درآمدات کی وجہ سے ہورہا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اشیائے تعیش کی درآمدات پر پابندی عائد کرے، سابق وفاقی وزیرسہیل وجاہت نے کہا کہ بلندعمارتوں پر پابندی سے کراچی کا بحال شدہ امن دوبارہ خراب ہوجائے گا، معیشت کو طویل المدتی نقصان پہنچے گا، تیکنیکی افرادی قوت حجرت کرجائے گی ، انہوں نے آباد کو تجویز دی کہ بلندعمارتوں کے حوالے غلط معلومات کی فراہمی پر عدالت نے پابندی عائد کی ہے لہٰذا آباد مضبوط حکمت عملی کے تحت قانونی جنگ لڑے جبکہ متعلقہ اتھارٹیز کوچاہیے کہ وہ اس معاملے کوشہرکی بدامنی کے تناظرمیں دیکھیں، عارف حبیب گروپ کے نمائندے اعجازاحمد نے کہا کہ پاکستان میں شہری منصوبہ بندی کاکوئی پیرامیٹرموجود نہیں ہے، بلند عمارتوں پر پابندی کے اقدام میں قانونی کم سیاسی معاملہ زیادہ نظر آتا ہے، فی الوقت پاکستان کے کسی حصے میں بلند عمارتوں پر کوئی پابندی نہیں لیکن کراچی میں یہ پابندی عائد کرکے امتیازی سلوک روارکھا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ آباد ممبران امیج مثبت نہیں جسے بہتربنایا جائے، آباد کے چیئرمین عارف یوسف جیوا نے کہا کہ کراچی کی60 فیصد آبادرقبے میں بلند عمارتوں کا حصہ صرف2 فیصد ہے جس پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ یہ 2 فیصد بلندعمارتیں شہر کا تمام پانی استعمال کرلیتی ہیں، بلند عمارتوں پر پابندی کے باعث600 ارب روپے کی سرمایہ کاری تک گئی ہے، انہوں نے بتایا کہ ایس بی سی اے میں 308 مجوزہ تعمیراتی منصوبے منظوری کے منتظر ہیں، بلند عمارتوں پر پابندی سیل لاکھوںہنرمندی وغیرہنرمندمزدوراورانجینیئرز بے روزگار ہوگئے ہیں، انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں پانی اور سیوریج کا حال ہی میں نیاانفرااسٹرکچر ڈیولپ کیا گیا ہے وہاں بھی بلندعمارتوں کی تعمیرات پر بھی پابندی عائد ہے، سیمینار سے ڈاکٹرذیشان اور ڈاکٹرنعمان احمد نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :