اردو زبان کو سرکاری سطح پر رائج نہ کرنے کے خلاف درخواست پر ڈائریکٹر جنرل مقتدرہ قومی زبان اور سیکرٹری سکولز ایجوکیشن پنجاب کی طلبی

پیر 23 اکتوبر 2017 20:39

اردو زبان کو سرکاری سطح پر رائج نہ کرنے کے خلاف درخواست پر ڈائریکٹر ..
لاہور۔23 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کے باوجود اردو زبان کو سرکاری سطح پر رائج نہ کرنے کے خلاف درخواست پر ڈائریکٹر جنرل مقتدرہ قومی زبان اور سیکرٹری سکولز ایجوکیشن پنجاب کو جواب سمیت طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالتی سماعت کے موقع پردرخواست گزار نفاذ اردو فورم کے وکیل اے کے ڈوگر نے عدالت کو بتایاکہ سپریم کورٹ نے اردو زبان سرکاری سطح پر رائج کرنے کا حکم دیا تھا لیکن حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے کچھ نہیں کر رہی جو عدالتی فیصلے سے انحراف کے مترادف ہے،انہوں نے کہا کہ غیر ملکی زبان کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے سے قوم کی ذہنی نشوونما بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

دنیا کی تمام تر اقدام نے اپنی قومی زبان کو رائج کر کے ترقی کی منازل طے کیں۔انہوں نے کہا کہ اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج نہ کر کے آئین پاکستان اور عدالتی فیصلے کی سنگین خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اردو زبان کی ترویج کیلئے اقدامات کر رہی ہے،بہت سارے قانون اردو زبان میں تراجم کئے جا رہے ہیں، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اردو زبان نافذ کرنے کیلئے تکنیکی طور پر دہائیاں درکار ہیں،سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے، عملدرآمد کرنا پڑیگا،وفاقی حکومت بتائے کہ اردو زبان نافذ کرنے کیلئے کیااقدامات کر رہی ہے،عدالت نے کیس کی مزید سماعت چودہ نومبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :