کسی بھی پارٹی میں اختلافات معمول کی بات ہے، جمہوریت میں زبان پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی، قائداعظم یونیورسٹی کے طلباء اور پمز ہسپتال کے ملازمین کے جائز مطالبات حل کئے جائیں

وفاقی وزیر ہائوسنگ اکرم خان درانی کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 23 اکتوبر 2017 20:23

کسی بھی پارٹی میں اختلافات معمول کی بات ہے، جمہوریت میں زبان پر پابندی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر ہائوسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ کسی بھی پارٹی میں اختلافات معمول کی بات ہے، جمہوریت میں زبان پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی، حکومت قائداعظم یونیورسٹی کے طلباء اور پمز ہسپتال کے ملازمین کے جائز مطالبات کو حل کرے، عدالتوں کا احترام ہونا چاہئے۔ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں میں اختلاف رائے شدت کے ساتھ ہوتے ہیں، پارٹی میٹنگ کے دوران پارٹی ورکر اپنے جائز مطالبات اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالہ سے بہت لڑتے ہیں، اختلاف رائے ہر پارٹی میں ہوتا ہے۔

مسلم لیگ (ن) میں اختلافات کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ یہ مسلم لیگ (ن) کا اندرونی معاملہ ہے، مسلم لیگ (ن) کے لوگ اپنے لیڈر کے بارے میں بہتر جانتے ہیں اور پارٹی بھی حق رکھتی ہے کہ وہ کسی ممبر کو پارٹی میں رکھے یا باہر کرے، ہم صرف حکومت کے اتحادی ہیں، ہم مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو رائے دے سکتے ہیں مگر پارٹی معاملات میں دخل اندازی نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

اکرم خان درانی نے کہا کہ پارٹی میں اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے لیکن اکثریت کی رائے کو بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی کے طلباء اور پمز ہسپتال کے ملازمین کے جائز مطالبات کو حل کرنے کی ضرورت ہے، حکومت اس حوالہ سے فوری قدم اٹھائے تاکہ مسئلہ مزید آگے نہ بڑھے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں عدالتوں کا احترام کرنا چاہئے، ماضی میں بھی عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کیا اور آئندہ بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ بااخیتار ہے جس کے پاس اکثریت ہے وہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کرتا ہے اکثریت کا حترام کرنا چاہئے۔