واپڈا ہائوس میں ایک روزہ ورکشاپ ، آسٹریلین وفد اور واپڈا انجینئر ز کی شرکت

ورکشاپ میں آبی وسائل کے اعداد و شمار اکٹھا کرنے کی تکنیک اور ان کے مؤ ثر استعمال بارے معلومات اور تجربات پر تبادلہ خیال کیا گیا

پیر 23 اکتوبر 2017 20:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2017ء) واپڈا ہائوس میں ہائیڈرو لوجیکل ڈیٹا کلیکشن ، پراسیسنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے ایک روزہ ورکشاپ منعقد ہوئی ۔ ورکشاپ میں کامن ویلتھ سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن (سی ایس آئی آر او ) آسٹریلیا کا وفد اور واپڈا کے سینئرآفیسرز نے شرکت کی ۔ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ( ر)مزمل حسین نے ورکشاپ میں شرکت اور واپڈا کے ساتھ خیالات اور تجربات کا تبادلہ کرنے پر آسٹریلین وفد کا شکریہ ادا کیا ۔

انہوںنے کہا کہ ترقیاتی پلان ترتیب دینے اور منصوبوں کے ڈیزائن سے تعمیر کے مراحل میں اعداد و شمار اکٹھا کرنے کی تکنیک اور ڈیٹا کو بروئے کار لانے کے طریقہ کار نہایت اہم تصور کئے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس معلومات اور اعداد و شمار ہیں لیکن اہم بات یہ ہے کہ اُنہیں مئوثر طور پر بروئے کار کیسے لانا ہے ۔ چیئرمین واپڈا نے کہا کہ سی ایس آئی آر او ہائیڈرولوجی سے متعلق واپڈا کی معلومات اور اعداد و شمار کا بغور جائزہ لیں اور ایسی تکنیک اور طریقہ ہائے کار کی نشاندہی کریں جن کو استعمال میں لاکر ان اعداد و شمار اور معلومات سے بھر پور استفادہ کیا جاسکے ۔

ورکشاپ میں سی ایس آئی آر او کے ماہرین نے نیو سائوتھ ویلز کی کیس سٹڈیز پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ انہوںنے کہا کہ وہ واپڈا میں آبی وسائل کے اعداد و شمار سے متعلق عالمی معیار کاآرکا ئیو تشکیل دینے میں معاونت کرنا چاہتے ہیں ۔ واپڈا کی جانب سے گلیشئر مانیٹرنگ ریسرچ سنٹر اور دریائوں میں آنے والے پانی کے علاوہ سیم و تھور کے انسداد کے لئے قائم واپڈا کے انسٹی ٹیوٹ کے بارے میں بریفنگ دی گئیں ۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ آسٹریلیا سندھ طاس کے حوالے سے مینجمنٹ ماڈل تشکیل دینے میں پاکستانی اداروں کی استعداد ِ کار میں اضافہ کے لئے معاونت فراہم کر رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :