مقبوضہ کشمیر ،ْ انسانی حقوق کی پامالیوں، خواتین کو حراساں کرنے اور گیسو تراشی کیخلاف پاسبان حریت جموں کشمیر کا احتجاجی مظاہرہ

اقوام متحدہ کے دفتر تک مارچ ،ْبھارت ، یو این او مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے ،ْ عالمی برادری سے بھارت پر دبائو بڑھانے کا مطالبہ

پیر 23 اکتوبر 2017 19:56

ْمظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں، خواتین کو حراساں کرنے اور گیسو تراشی کیخلاف پاسبان حریت جموں کشمیر کا احتجاجی مظاہرہ ، اقوام متحدہ کے دفتر تک مارچ ،ْبھارت ، یو این او مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے ، اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے شدید احتجاج، عالمی برادری سے بھارت پر دبائو بڑھانے کا مطالبہ۔

ریلی کی قیادت پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی، انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس جموں کشمیر کے مشتاق الاسلام ،ممبر قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر رفعت عزیز ،مرکزی راہنما جماعت اسلامی چوہدری محمودالحسن، حمزہ شاہین، عثمان علی،چوہدری نذیر احمد، فرحت قریشی،ام ایمان نے کی۔

(جاری ہے)

مظاہرے کا انعقاد پریس کلب کے سامنے کیا گیا، جبکہ ریلی برہان مظفر وانی چوک سے شرو ع ہوئی جو گھڑی پن دو میل سے ہوتی ہوئی اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے اختتام پذیر ہوئی، مظاہرین کی جانب سے بھارتی وزیراعظم اور بھارتی آرمی چیف کا پوٹریٹ بھی نذر آتش کیا گیا۔

ریلی کی شرکاء خواتین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر گیسو تراشی کیخلاف اور آزادی کے حق میں نعرے درج تھے ۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عزیراحمد غزالی نے اقوام متحدہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر تمہارے ادارے بھارت کو مظالم سے نہیں روکتے تو کشمیریوں کے پاس جہاد کے علاوہ کونسا راستہ ہے۔ آج خواتین،بچے ا ور بچیاں آزادکشمیرکے دارالحکومت مظفرآباد میں ہندوستان کے ریاستی جبر عفت مآب کشمیری خواتین کے جبری طورسروں کے بال کاٹے جانے پر سراپا احتجاج ہیں، نریندرمودی،محبوبہ سرکار اور ان کی قابض افواج نے بھیانک کھیل شروع کرکے عوام کے اندر خوف پیدا کرنے کی کوشش ہے، جسے عوام ناکام بنا دیں گے، لائین آف کنٹرول کی دوسری جانب مقبوضہ جموں کشمیر پر ہندوستان نے اپنی قابض افواج کے زریعے ایک کروڑ سے زائد انسانوں کی زندگیوں کو اجیرن بنا کے رکھ دیا ہے، پوری ریاست کو ایک جیل میں تبدیل کر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق بری طرح پامال کیئے جا رہے ہیں، بھارتی قابض افواج ہمارے بھائیوں کو جعلی فوجی مقابلوں میں شہید کررہی ہے، ہمارے بچو اور بچیوں کو پیلٹ گنوں سے نابینا بنایا جارہا ہے، بھارت آزادی مانگنے والے پوری ریاستی عوام کومٹانے کے در پے ہے، ان حالات میں ہم خاموش تماشائی نہیں بن سکتے، ہم اقوام متحدہ سے مسئلہ کے حل کیلیئے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، مشتاق الاسلام نے کہا کہ کیاقوام متحدہ، سلامتی کونسل، او آئی سی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے مردہ ضمیروں کو جھنجھوڑ نے کیلئے یہاں احتجاج کر رہے ہیں، عالمی برادری کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے بھارت کشمیری عوام پر ظلم کر رہا ہے ۔

ممبر قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیررفعت عزیز نے کہا کے ہم سب کشمیری خواتین پر ہونے والے ظلم پر احتجاج کررہے ہیں، بھارت ہماری بہنوں کے سروں کے بال کاٹ کر خوف پھیلانا چاہتا ہے آزاد کشمیر کے عوام کشمیری بہنوں پر رواں ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں۔ ریلی سے خطاب میں فرحت قریشی نے کشمیری خواتین پر مظالم کو انسانیت کی توہین قرار دیتے ہوئے کشمیری خواتین پر جاری تشدد کو فی الفور بند کرنے کا مطالبہ کیا، انھوں نے کہا کے جموں کشمیر میں لاکھوں خواتین کی عزتوں اور جانوں کو خطرات لاحق ہیں بھارتی قابض افواج نے خواتین کو کمزور سمجھ کر اپنے حملوں کا نشانہ بنایا، دس ہزار سے زائد ہماری کشمیری خواتین پر جنسی حملے کیئے گئے، 19سو زائد ہماری بہنیں نیم بیوگی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، آج جس ظلم کیخلاف ہم سب احتجاج کر رہی ہیں وہ ایک نیا ہربہ ہے جس سے بھارت کشمیری خواتین کے حوصلوں کو توڑنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے، گزشتہ دو ماہ سے بھارتی حکومت کی ایمائپربھارتی فوج ریاست بھر کے مختلف علاقوں، شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں ہماری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے سروں کے بال جبری طور کا ٹے جا رہے ہیں ان پف تشدد کی جا رہا ہے ان کی عزتوں اور عصمتوں پر حملے کیئے جا رہے ہیں، ہم بھارتی فوج اور اس کے خفیہ ایجنسیوں اور ایجنتوں کی مزمت کرتی ہیں، ابھی تک دو سو کے قریب یہ واقعات اور حادثات ہو چکے ہیں، اس گھٹیا اور گھناؤنے کھیل کے پیچھے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کا ہاتھ ہے،ہم آج دنیا کے منصفوں سے پوچھتی ہیں کے کیا کشمیری عوام کے بھی کوئی انسانی حقوق ہیں، یقیناً ہیں تو پھر دنیا کو بھارتی دہشت گردی کو لگام ڈالنا ہوگی، بھارت کو کشمیری عوام پر ظلم سے روکنا ہوگا، آج ہم آپنی کشمیری قوم کی ہمت، حوصلے، جرات اور شجاعت کو سلام پیش کرتی ہیں کے وہ بھارت کی سات لاکھ افواج کے سامنے کھڑے ہیں، بھارت فوجی طاقت سے نہ پہلے اس مبنی برحق تحریک کو کچل سکا ہے اور نہ آئندہ کامیاب ہو گا، بھارت سے آزادی کا خواب سجائے ہمارے لاکھوں شہید جانیں دے چکے، ہم سب اس بات کا عہد کریں کے بھارت سے آزادی کیلئے ہم سب مل کے آگے بڑہیں گے۔

متعلقہ عنوان :