جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کابیرسٹر سلطان کے جرمنی میں احتجاجی پروگرام کی مکمل حمایت کا فیصلہ

ایک زندہ و جاوید قوم و ملت کو ایک مصنوعی خونی سرخ مج لکیر کھینچ کر تقسیم کردیا گیا ہے ،ْ یاسین ملک

پیر 23 اکتوبر 2017 19:55

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2017ء) خونی سرخ لکیر (ایل او سی) جموں کشمیر کے باشندوں کو اُسی طرح بانٹ رہی ہے جس طرح دیوار برلن مشرقی و مغربی جرمنی کے لوگوں کو تقسیم کرتی تھی۔اس خونی سرخ لیکر کے آر پار رہنے والے کشمیری ٹھیک جرمنی کے باشندگان کی طرح‘ اپنی آزادی اور اپنے منقسم وطن کو متحد کرنے کی مبنی بر حق جدوجہد میں مصروف ہیں ۔

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے اس ضمن میں آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے اعلان کردہ احتجاجی پروگرام جو 27 / اکتوبر 2017ء کو سابقہ دیوار برلن جرمنی کے مقام پر ہورہا ہے کی مکمل حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ان باتوں کا اظہار جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین جناب محمد یاسین ملک نے اس ضمن میں جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین لبریشن فرنٹ نے کہا کہ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے انہیں فون کیا اور مجوزہ احتجاجی پروگرام جو سابقہ دیوار برلن واقع جرمنی کے مقام پر منعقد ہونے والا ہے‘ کے ضمن میں تفصیلات دیں ۔بیرسٹر صاحب نے چیئرمین لبریشن فرنٹ سے اس پروگرام کی حمایت اور اس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ اس مجوزہ پروگرام کی علامتی افادیت و اہمیت کے پیش نظر اور دیوار برلن و کشمیریوں کو منقسم کرنے والی خونی سرخ لکیر میں مماثلت کے پیش نظر‘ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے اس پروگرام کی مکمل حمایت کا فیصلہ کیا ہے ۔

ہمیں یقین ہے کہ اس قسم کے احتجاجی پروگرام اور مظاہرے جموں کشمیر کے منقسم لوگوں کے دکھ درد ، مصائب و آلام اور جبری تقسیم کے الم کو بھی اجاگر کرنے میں ممد و معاون ثابت ہوں گے ‘ جو اپنی مادر وطن کی آزادی اور اسے یکجا و متحد کرنے کیلئے پچھلی سات دہائیوں سے جدوجہد کررہے ہیں اور قربانیاں پیش کررہے ہیں۔جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے کہا کہ کہ ایک زندہ و جاوید قوم و ملت کو ایک مصنوعی خونی سرخ مج لکیر کھینچ کر تقسیم کردیا گیا ہے۔

اس خونی لکیر نے جہاں خاندانوںکو تقسیم کیا ہے وہیں پر بھائی اور بہنوں،مائوں اور انکے بچوں کے درمیان بھی ایک خلیج بنا ڈالی ہے۔ اسی خونی لکیر نے جموں کشمیر کے آر پار رہنے والے انسانوں کے جذبات و احساسات،انکی آرزوئوں و امنگوں کو بھی تقسیم کردیا ہے جو ہر لحاظ سے غیر انسانی ہے۔یاسین ملک نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایل اوسی کہی جانے والی اس خونی لکیر نے جموں کشمیر کو ٹھیک اسی طرح تقسیم کررکھا ہے کہ جس طرح دیوار برلن نے جرمنوں کو تقسیم کیا تھا اور جس طرح سے دیوار برلن کو بالآخر توڑ دینا پڑا ٹھیک اسی طرح کشمیریوں کو تقسیم کرنے والی خونی سرخ لکیر کو بھی مٹانا ہی پڑے گا۔

یاسین ملک نے کہا کہ ان سبھی پہلوئوں کے پیش نظر سابق وزیرا عظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری صاحب کا مجوزہ احتجاجی پروگرام علامتی اعتبار سے انتہائی اہم ہے اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں کو اس پروگرام میں بڑ ھ چڑھ کر حصہ لے کراسے کامیاب بنا نا چاہئے۔ اس ضمن میں جے کے ایل ایف چیئرمین نے جرمنی،فرانس،برطانیہ،برسلز،ڈنمارک،امریکہ،کینیڈا، ہالینڈ اور دوسرے ممالک خاص طور پر یورپی ممالک میں مقیم جے کے ایل ایف کے قائدین، نمائندگان، اراکین اور جملہ یونٹوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے حوالے سے کاوشیں کریں اور جوش و جذبے کے ساتھ اس میں بڑھ چڑھ کر اس میںحصہ لیں۔

متعلقہ عنوان :