سموگ کے اثرات انسانی صحت پر کم کرنے کیلئے مثبت حکمت عملی وضع کر لی گئی ہے، محکمہ تحفظ ما حولیا ت

پیر 23 اکتوبر 2017 15:32

لاہور۔23 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2017ء) لاہو ر سمیت پنجا ب کے مختلف علا قوں میں فضاء میں بڑھتی ہو ئی آلودگی،دھواں اور گرد و غبا ر نے یکجا ہو کر سمو گ کی شکل اختیا ر کر لی ہے جس سے آنکھوں میں شدید چبھن کے ساتھ سانس اور پھیپھڑے بھی متاثر کر رہی ہے،طبی ما ہرین کا کہنا ہے کہ سموگ کے نقصا نا ت سے محفوظ رہنے کیلئے زیادہ پا نی پیا جا ئے،گھروں کی کھڑکیاں ،دروازے بند رکھے جا ئیں،صفائی کیلئے جھاڑو کی بجا ئے گیلا کپڑا لگا یا جا ئے،گھر سے باہر نکلتے ہو ئے عینک،رومال اورماسک کا استعمال لا ز می کر یں،ٹھنڈے مشروبات سے پر ہیز کریں،باہر سے آنے کے بعد آنکھوں کو صا ف پا نی سے دھویں،اپنی گا ڑیوں کا با قا عد گی سے معائنہ کرائیں تا کہ فضاء میں آلو دگی کم ہو،طبی ما ہرین کے مطا بق سمو گ یعنی دھندلا با دل آ نکھوں میں شدید تکلیف اور حد نگا ہ میں کمی کا با عث بننے کے علاوہ سا نس اور پھیپھڑوں کی بیما ریوں کا سبب بھی بنتا ہے جبکہ گھروں کے اندر پہنچنے وا لی یہ آلو دگی بچوں اور بزرگوں کیلئے خطرناک ثا بت ہو تی ہے،محکمہ مو سمیا ت کے ما ہرین کا کہنا ہے کہ سمو گ کے خا تمے کا حل صرف با رش ہے اس کے بعد صو رتحا ل بہتر ہو جا ئے گی، سیکرٹری تحفظ ماحولیات سیف انجم نے بتایاکہ فضا میںکاربن کے اخراج سے پیدا ہونے والی سموگ سے بچنے کے لئے محکمہ تحفظ ماحول کی جانب سے جنگی بنیادوںپر اقداما ت کیے گئے ہیں،گزشتہ سال بھی اس مسئلے کے تدارک کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب کی طرف سے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اس سال بھی سموگ کے اثرات انسانی صحت پر کم سے کم کرنے کے لئے مثبت حکمت عملی وضع کی گئی ہے اور اس ضمن میں محکمہ انہار و زراعت ،ضلعی حکومتوں ،محکمہ انڈسٹریز اور ٹریفک پولیس کو آلودگی کنٹرول کرنے میں فوری طور پر اپنا کردار ادا کرنے کے لئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں،انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کسانوں کو فصلوںکوآگ نہ لگانے سے متعلق آگاہی مہم چلائے اورمحکمہ تحفظ ماحول غیر معیاری ایندھن استعمال کرنیوالی فیکٹریوں اوراینٹوں کے بھٹوں کیخلاف سخت کارروائی کرے،اسی طرح فصل کٹائی کے بعد کھیتوں کو آگ لگانے پر سخت پابندی لگائی جائے ،انہوںنے ٹریفک پولیس کو بھی ہدایت جاری کی کہ وہ گاڑیوںکی آلودگی کوکنٹرول کر یں اور ٹریفک کے بہائو کویقینی بنائے۔