تاندلیانوالہ ہسپتال کے باہر ایمبولینس میں بچے کی پیدائش ،تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع

رائے ونڈ،کنگا رام ہسپتال کے بعد تاندلیانوالہ میں ہسپتال کے باہر بچوں کی پیدائش افسوسناک واقعات ہیں‘خدیجہ فاروقی ذمہ داروں کے خلاف کارروائی، مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کے اقدامات سے ایوان کو مطلع کیا جائے‘رکن صوبائی اسمبلی

پیر 23 اکتوبر 2017 15:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2017ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے پنجاب میں ہسپتالوں کے باہر پیدائش کے تیسرے واقعہ تاندلیانوالہ ٹی ایچ کیو ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر کی جانب سے حاملہ خاتون کا معائنہ کے بغیر فیصل آباد ریفرکرنے اور خاتون کی ایمبولینس میں بچے کی پیدائش پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی ۔

اپنی تحریک التوائے کار میں انہوںنے کہا کہ تاندلیانوالہ ٹی ایچ کیوہسپتال میں پہلے تو 35سالہ شازیہ سے خون کے نمونے لینے کی فیس مانگی گئی پھر یہ کہہ کر فیصل آباد ریفر کردیا گیا کہ یہاں بلڈ بنک موجود نہیں۔سرکاری ہسپتال کی ایمبولینس کا ڈرائیور بھی دو گھنٹے بعد ہسپتال پہنچا۔حاملہ خاتون نے فیصل آباد جاتے ہوئے سرکاری ایمبولینس میں ہی بچے کو جنم دے دیا۔

(جاری ہے)

خدیجہ فاروقی نے کہا کہ رائے اور گنگا رام ہسپتال کے بعد تاندلیانوالہ میں ہسپتال کے باہر بچوں کی پیدائش افسوسناک واقعات ہیں جن میں زچہ کی جان بھی جاسکتی تھی۔انہوںنے کہا کہ ٹی ایچ کیو ہسپتال تاندلیانوالہ میں کوئی لیڈی ڈاکٹر بھی نہیں انہوںنے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں زچگی کے کیسوں میں خواتین کے ساتھ ایسے واقعات کا تسلسل حکومت کی صحت کے شعبہ میںعدم دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ہسپتالوں کے عملہ کی نااہلی کے باعث ہسپتالوں کے باہر بچوں کی پیدائش کے واقعات کو پنجاب اسمبلی میں زیر بحث لایا جائے اورذمہ داروں کے خلاف کارروائی اور مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کے اقدامات سے ایوان کو مطلع کیا جائے۔